09 جولائی ، 2020
یورپ کے بعد اب امریکا نے بھی پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی پروازوں پر پابندی عائدکردی۔
امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پی آئی اے کا امریکا میں پرواز کے حوالے سے خصوصی اجازت نامہ منسوخ کردیا گیا ہے اور پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی فلائٹس کی سیفٹی پر تشویش کے باعث لگائی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق پابندی کی بنیادی وجہ پاکستانی پائلٹس کے لائسنس مشکوک قرار دیا جانا ہے۔
اس حوالے سے امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ پابندی کے بعد پی آئی اے امریکا کیلئے اپنی پروازیں نہیں چلاسکےگی اور یہ پابندی پی آئی اےکی ہرقسم کی پروازوں پرلگائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اپریل کے مہینے میں قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کو تاریخ میں پہلی مرتبہ امریکا کے لیے براہ راست پروازیں چلانے کی اجازت ملی تھی۔
سی ای او پی آئی اے ائیر مارشل ارشد ملک نے امریکا کے لیے براہ راست پروازیں چلانے کی باضابطہ درخواست دی تھی جس کی امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ نے منظوری دے دی تھی تاہم اب پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ترجمان پی آئی اے نے امریکا کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کی تصدیق کی ہے۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ نے ای میل بھیجی ہے،امریکا کے خدشات کو دور کریں گے، امید ہے پی آئی اے میں جاری اصلاحاتی عمل کے ذریعے پائلٹ والا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ جعلی یا مشکوک لائسنس کے الزام کے تحت حکومت نے پاکستان ائیرلائنز (پی آئی اے) کے 141 پائلٹس سمیت 262 پائلٹس کی لسٹ جاری کی تھی۔
مشکوک لائسنس والے پاکستانی پائلٹس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد 30 جون کو یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی یورپین ممالک کے لیے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو 6 ماہ کیلئے معطل کیا تھا۔
ای اے ایس اے کی جانب سے پابندی کے بعد برطانیہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں کی آمد پرپابندی عائد کردی تھی جب کہ گزشتہ دنوں ویت نام کی ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی مشتبہ لائسنس کی اطلاعات کے بعد تمام پاکستانی پائلٹس گراؤنڈ کردیے تھے۔
اس کے علاوہ ملائیشیا نے بھی پاکستانی پائلٹوں کو عارضی طور پر معطل کردیا تھا جب کہ متحدہ عرب امارات کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایمریٹس ائیرلائنز میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس اور فلائٹ آپریشن افسران کے مشکوک لائسنس کی جانچ پڑتال کے لیے پاکستانی حکام کو خط لکھا ہے۔
حکومت کی جانب سے مشکوک پائلٹس کی فہرست میں خامیاں سامنے آئی ہیں جس کے بعد پائلٹس کی ایسوسی ایشن پالپا نے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔