13 جولائی ، 2020
سابق مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا (کے پی) اجمل وزیر کی مبینہ آڈیو ٹیپ سے متعلق اشتہار کے معاملے پر محکمہ اطلاعات نے رپورٹ وزیراعلیٰ محمود خان کو بھیج دی۔
خیال رہے کہ 2 روز قبل اجمل وزیر کی ایک آڈیو ٹیپ سامنے آئی تھی جس میں وہ اشتہاری ایجنسی سے کمیشن کے معاملے پر بات کررہے ہیں جس کے بعد وزیراعلیٰ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اجمل وزیر کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
صوبائی محکمہ اطلاعات کی رپورٹ کے مطابق اجمل وزیر نے اسٹیئرنگ کمیٹی کا ممبر نہ ہونے کے باوجود دونوں میٹنگز میں وزیرصحت تیمور سلیم جھگڑاکے ساتھ مشترکہ صدارت کرکے اسٹیئرنگ کمیٹی کے رولز کی خلاف ورزی کی، اس حوالے سے اجمل وزیر کے دستخط میٹنگ منٹس پر موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اشتہار حکومتی طریقہ کار قانون اور پالیسی کے تحت ایجنسی کو دیا گیا ہے۔
ایجنسی کو اشتہار دینے کا فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا اور اشتہار حاصل کرنے کے لیے 7 ایجنیسوں نے دلچسپی لی تھی۔
اشتہار دینے کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی کی یہ دو میٹنگز وزیرصحت تیمور سلیم جھگڑا کی زیرصدارت ہوئیں تھیں جن میں سیکریڑی صحت، سیکرٹری اطلاعات اور ڈی جی اطلاعات بھی شریک ہوئے تھے۔
اجمل وزیر کی جگہ وزیراعلیٰ کےمعاون خصوصی کامران بنگش کو محکمہ اطلاعات کا اضافی چارج دیا گیا ہے وہ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی بلدیات الیکشن و دیہی ترقی بھی ہیں۔
دوسری جانب سابق مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل وزیر نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے استعفے کی وجوہات کو ذاتی بتایا ہے۔
اجمل وزیر نے کہا ہےکہ بحیثیت مشیر مزید خدمات کو جاری نہیں رکھ سکتا اس لیے وزیراعلیٰ کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا ہے،اشتہاری ایجنسی سے گفتگو کی جو آڈیو ٹیپ سامنے آئی اس میں سیلز ٹیکس کے حوالے سے بات کی جارہی تھی۔