19 جولائی ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد ارب پتی اور مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کروڑ پتی نکلے۔
گزشتہ روز کابینہ ڈویژن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے معاونین خصوصی اور مشیران کی شہریت اور اثاثوں کی تفصیلات جاری کی گئیں جس کی مزید تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
کابینہ ڈویژن کی دستاویزات کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد ایک ارب 35 کروڑ سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں اور ان کی اہلیہ 40 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کی مالک ہیں۔
عبدالرزاق داؤد کی ساڑھے 3 کروڑ کی زرعی اراضی ہے اور انہوں نے 4 کروڑ 15 لاکھ اہلیہ کے نام پر جائیداد ظاہر کی ہے۔
مشیر تجارت نے شیئرز کی مد میں 52 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور ان کی اہلیہ نے شیئرز کی مد میں 5 کروڑ کی سرمایہ کاری بھی ظاہر کی ہے۔
عبدالرزاق داؤد نے 2 کروڑ 93 لاکھ کے سیونگ سرٹیفکیٹ خرید رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے 27 کروڑ جب کہ ان کی اہلیہ نے 13 کروڑ کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے اور مشیر تجارت کی اہلیہ کے پاس 100 تولے سونا بھی ہے۔
وزیراعظم کے مشیر عشرت حسین بھی ارب پتی نکلے، عشرت حسین امریکا میں 3 جائیدادوں کے مالک ہیں۔ ڈاکٹر عشرت حسین ایک ارب 70 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں۔
مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بھی اپنے اثاثے ظاہر کیے ہیں، وہ 30 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں۔
مشیر خزانہ کے پاس 2 کروڑ کی زرعی اراضی ہے، دبئی میں ان کی اہلیہ کے نام پر 13 کروڑ کا گھر ظاہر کیا گیا ہے۔
عبدالحفیظ شیخ نے 13 کروڑ 50 لاکھ کا بینک بیلنس ظاہر کیا ہے۔ ان کے پاس 50 لاکھ مالیت کی گاڑی اور 20 لاکھ کے زیورات بھی ہیں۔
کابینہ ڈویژن نے معاون خصوصی شہزاد اکبر، ندیم افضل چن، علی نواز ، شہزاد سید قاسم اور شہزاد ارباب کے اثاثے بھی ظاہر کر دیے ہیں۔
معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے 10 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے ظاہر کیے جب کہ معاون خصوصی ندیم افضل چن ایک کروڑ 21 لاکھ کے مالک ہیں ۔
مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان وراثتی طور پر حاصل کی گئی ساڑھے 16 کروڑ روپےکے جائیداد کے مالک ہیں۔
بابراعوان کی اسپین میں ایک کروڑ روپے کی جائیداد ہے جب کہ کاروبار میں 47 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری ہے۔
بابراعوان ایک کروڑ 68 لاکھ روپے مالیت کی 6 گاڑیاں، 20 لاکھ روپے کے زیورات بھی رکھتے ہیں۔ ان کے پاس 18 لاکھ روپے کے زرعی آلات، 3 لاکھ روپے کی کلب ممبر شپ اور 5 کروڑ سے زائد نقد رقم ہے۔
معاون خصوصی برائے سی ڈی اے علی نواز اعوان 4 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں جب کہ معاون خصوصی شہزاد ارباب کے اثاثوں کی مالیت 12 کروڑ 73 لاکھ روپے سے زائد ہے۔
شہزاد سید قاسم کے دبئی میں 3 گھروں کی مالیت 2کروڑ درہم سے زائد ہے۔
کابینہ ڈویژن کے مطابق شہزاد سید قاسم کی امریکا میں پراپرٹی کی قیمت 8 لاکھ 65 ہزار ڈالر ہے، امریکا میں بینک اکاؤنٹس میں 21 لاکھ ڈالر اور دبئی کے بینک اکاؤنٹس میں 18 لاکھ درہم موجود ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے پاکستانی بینک اکاؤنٹس میں 4 کروڑ 63 لاکھ روپے ہیں۔
معاون شہزاد سید قاسم کے پاس 97 لاکھ روپے مالیت کے 4 پلاٹ ہیں، انہوں نے پاکستان میں 12 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے، شہزاد سید قاسم کی دبئی میں دوگاڑیوں کی مالیت 3 لاکھ 55 ہزار درہم ہے۔
مشیر موسمیاتی تبدیلی امین اسلم نے بھی اثاثے ظاہر کر دیے ہیں۔ انہوں نے اہلیہ کے نام پر 50 لاکھ کی سرمایہ کاری شئیرز کی مد میں کر رکھی ہے۔
ملک امین اسلم کی اہلیہ کے نام پر 92 لاکھ روپے کی 3 گاڑیاں ہیں، وہ ایک لاکھ کے زرعی آلات، ڈیڑھ لاکھ روپے کے فرنیچر کے بھی مالک ہیں۔
انہوں نے ایک کروڑ47 لاکھ روپے کا بینک بیلنس بھی اثاثہ جات میں ظاہر کیا جب کہ اہلیہ کے نام پر 10 لاکھ 75 ہزار روپے کی جائیداد بھی ظاہر کی، یہی نہیں وہ وراثتی طور پر حاصل کی گئی 15 جائیدادوں کے بھی مالک ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی معید یوسف کے اثاثوں کی کُل مالیت 10 کروڑ 95 لاکھ روپے ہے۔