Time 20 جولائی ، 2020
پاکستان

ایک سال میں پرندے ٹکرانے سے پی آئی اے کے 18 طیاروں کو نقصان پہنچا

ملکی ائیر پورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور صرف ایک سال میں پرندے ٹکرانے سے قومی ائیر لائنز (پی آئی اے) کے 18 طیاروں کو نقصان پہنچا ہے۔

پی آئی اے ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن ( سی اے اے) نے ملک کےکسی بھی ائیرپورٹ پر پرندوں کوبھگانے کے لیے جدید آلات نصب نہیں کیے ہیں جس کے باعث پرندے ٹکرانے سے ناصرف پروازوں کاشیڈول متاثر ہوتا ہے بلکہ طیاروں کو نقصان  پہنچنے کے ساتھ کسی بڑے حادثے کا خطرہ بھی موجود ہے۔

ذرائع کے مطابق جنوری 2020ء سے جون تک طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 12 واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ جولائی میں صرف19دنوں کے دوران جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے 10واقعات پیش آئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے طیاروں کو سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے اور پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے ایک سال میں مجموعی طور پر 18طیارے متاثر ہوئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ کراچی اور لاہور ائیرپورٹ پر پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ ائیرپورٹس کے اطراف گندگی پر منڈلانے والے پرندے جہازوں سے ٹکرانےکی وجہ بنے ہیں۔

پی آئی اے کے متاثر ہونے والے طیاروں میں بوئنگ777 اور ائیربس320 شامل ہیں،قومی ائیرلائن کو طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں ناصرف اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑے بلکہ ان واقعات سے پروازوں کا شیڈول بھی متاثرہوا۔

ذرائع کے مطابق  پی آئی اے نے پرندے ٹکرانے کے واقعات پر سی اے اے کو اپنی تشویش سے آگاہ بھی کیا تھا تاہم کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

مزید خبریں :