22 جولائی ، 2020
کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے مزید 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کر دیے۔
ذرائع کے مطابق پائلٹس کے مشکوک لائسنسز کے معاملے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مزید 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کر دیے ہیں۔
حکومت کی منظوری کے بعد ڈائریکٹر جنرل سی اے اے نے لائسنس منسوخی کے لیے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن نے مجموعی طور پر 93 پائلٹس کے لائسنس معطل کیے ہیں جب کہ دیگر پائلٹس کے لائسنسز کی فارنزک آڈٹ کے ذریعے مکمل چھان بین کی جارہی ہے۔
وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ 262 پاکستانی پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔
جعلی یا مشکوک لائسنس کے الزام کے تحت حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کے 141 پائلٹس سمیت 262 پائلٹس کی لسٹ جاری کی تھی۔
مشکوک لائسنس والے پاکستانی پائلٹس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد 30 جون کو یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی یورپین ممالک کے لیے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو 6 ماہ کیلئے معطل کیا تھا۔
ای اے ایس اے کی جانب سے پابندی کے بعد برطانیہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں کی آمد پرپابندی عائد کردی تھی جب کہ گزشتہ دنوں ویت نام کی ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی مشتبہ لائسنس کی اطلاعات کے بعد تمام پاکستانی پائلٹس گراؤنڈ کردیے تھے۔
اس کے علاوہ ملائیشیا نے بھی پاکستانی پائلٹوں کو عارضی طور پر معطل کردیا تھا جب کہ متحدہ عرب امارات کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایمریٹس ائیرلائنز میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس اور فلائٹ آپریشن افسران کے مشکوک لائسنس کی جانچ پڑتال کے لیے پاکستانی حکام کو خط لکھا ہے۔
امریکا نے جعلی لائسنس کا معاملہ سامنے آنے پر پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کردی۔
حکومت کی جانب سے مشکوک پائلٹس کی فہرست میں خامیاں سامنے آئی ہیں جس کے بعد پائلٹس کی ایسوسی ایشن پالپا نے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔