27 جولائی ، 2020
اورنگی ٹاؤن میں کتنی بارش ہوئی ؟ محکمہ موسمیات کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں، جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کے تعاون سے بنایا گیا ڈوپلر ریڈار اب تک فعال نہ ہوسکا۔
جاپانی انجینیئرز کووڈ 19کے باعث مون سون سے قبل ہی واپس چلے گئے۔ریڈار بتانے میں معاون ہوتا ہے کہ بادل کتنی بارش برساسکتے ہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اورنگی ٹاون میں آج معمول سے بہت زیادہ بارش ہوئی ہے، اورنگی ٹاون میں بعض شہریوں نے آلات نصب کررکھے ہیں ان سے ڈیٹا لے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اورنگی ٹاؤن ایشیاء کی بڑی کچی آبادیوں میں سے ایک ہے جہاں آج ہونے والی بارش نے تباہی مچادی ہے۔
جب لوگ سارا سال کوڑا کرکٹ ، کچرا کنڈی کے بجائے گٹروں اور نالوں میں پھینکیں اور بلدیاتی ادارے اپنی ذمے داری سے بے نیاز ہوں تو پھر اس طرح ہی ہونا تھا ، اس طرح کی بارش میں۔
پیر کو بھی گلستان جوہر ، گلشن اقبال ، ناظم آباد، نارتھ کراچی، سرجانی ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن ، صدر اور دیگر علاقوں میں کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش ہوئی۔
کے ڈی اے چورنگی پر قائم سیفی اسپتال بارش کے پانی سے بھر گیا جس سے عملہ اور مریضوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
لیاقت آباد انڈر پاس سے ناظم آباد جانے والی سڑک بند ہوگئی جبکہ گجر نالہ بھر جانے کے باعث گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔
اورنگی ٹاؤن علی گڑھ مارکیٹ میں تین سے چار فٹ پانی کھڑا ہے۔ یہی حالت گولی مار کشمیری محلہ اور سرجانی ٹاون کی بھی ہے جہاں بارش اور سیوریج کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔
اسی طرح سپرہائی وے پر قائم مویشی منڈی بھی بارش کے پانی اور کیچڑ سے اٹ گئی ہے۔ پیر کو سب سے زیادہ 34 ملی میٹر بارش ناظم آباد میں ریکارڈ کی گئی۔