30 جولائی ، 2020
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کی سزا میں نہ کوئی تخفیف کی ہے اور نہ ہی کوئی ارادہ ہے کہ وہ راتوں رات فرار ہو جائے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سینیٹ نے سلامتی کونسل انسداد دہشت گردی ترمیمی بل منظور کر کے ثابت کیا یہ میچیور ایوان ہے، ذاتی اور جماعتی مفادات اور حدود سے پاکستان کے مفاد کو اولیت دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایوان نے بل منظور کیے ہیں ، پاکستان کو بھارت ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت کی کوشش ہے کہ ہمیں مالی مشکلات میں رکھے، آج آپ وائٹ لسٹ میں جانے کی کوشش کے حصہ دار بنے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ نے بھارت کے عزائم کو ناکام بنایا ہے، حکومتیں عارضی ہیں لیکن ریاست کے مقاصد سپریم رہتے ہیں، کاش جمعیت علمائے اسلام بھی فیصلے پر نظر ثانی کرتی، بل کی مخالفت کرکے جے یو آئی نے تاثر دیا کہ ہم متفق نہیں ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا جے یو آئی سے درخواست ہے ملک کے لیے دل بڑا کریں، کلبھوشن قید میں ہے، سزا میں تخفیف نہیں ہوئی، نہ ارادہ ہے کہ کلبھوشن راتوں رات فرار ہو جائے ۔
ان کا کہنا تھا عالمی عدالت انصاف نے آپ پر ذمہ داری عائد کی ہے، بھارت کی خواہش تھی کہ پاکستان کوئی بہانا دے کہ وہ آئی سی جے میں لے جائے، ہم نے بھارت کوکلبھوشن تک رسائی دی، بھارت کو پورا ماحول دیا، کلبھوشن بات کرنا چاہتا تھا لیکن وہ کترا رہے تھے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت دوبارہ بہانا بنا کر آئی سی جے میں جانا چاہتا تھا، بھارت نے سیکیورٹی والے پر اعتراض کیا ہم نے سیکیورٹی والوں کو ہٹانے کا کہا، ہم نے سیکیورٹی والوں کو ہٹایا بھارت نے جواب نہیں دیا، یہ ہم نے ایک شخص کے لیے ترمیم نہیں کی، بلکہ ہمیشہ کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس آرڈینس میں ترمیم میں کچھ چھپانے کی ضرورت نہیں ہے، صدارتی آرڈیننس کا اجراء اوپن عمل تھا، چھپانے کی کوئی بات نہیں تھی، اطمینان کریں کہ کوئی ایسی چیز نہیں جو پاکستان کو مشکل میں لائے گی، آپ نے بھارت کے عزائم کو خاک میں ملایا ہے، بھارت کو منہ کی کھانی پڑے گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بلز کی رپورٹ ایشیاء پیسفک گروپ کو پیش کریں گے، اب پاکستان نے سب مراحل طے کر لیے ہیں، اب کوئی جواز نہیں کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھا جائے، ہم پاکستان کو وائٹ لسٹ میں لائیں گے۔