Time 30 جولائی ، 2020
پاکستان

اپوزیشن کی 4 ترامیم کیساتھ سیکیورٹی کونسل اور انسداد دہشت گردی ترمیمی بلز منظور

سینیٹ اور قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی ترامیم شامل کرنے کے بعد اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل اور انسداد دہشت گردی ترمیمی بلز کی منظوری دے دی، جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی۔

انسداد دہشت گردی اور اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل ترمیمی بلز میں اپوزیشن کی چار ترامیم شامل کی گئیں اور سینیٹ کی جانب سے منظوری کے بعد قومی اسمبلی نے بھی ترامیم شدہ بلز کی منظوری دے دی۔

انسداد دہشت گردی ترمیمی بل میں اپوزیشن کی ترمیم میں کہا گیا ہے کہ شخص کی تعریف میں کوئی نجی شخص ، قانونی شخص یا کارپوریٹ ادارہ شامل ہو گا۔

کالعدم تنظیم / شخص کی جائیداد اور رقم منجمد یا قبضے میں نہ لینے والے متعلقہ شخص کو 10 سال قید ، ڈھائی کروڑ جرمانہ ہوگا۔ کوئی بھی قانونی شخص یا کارپوریٹ ادارہ قانون کی خلاف ورزی کرے گا تو 5کروڑ جرمانہ ہوگا۔ قانونی شخص یا کارپوریٹ ادارے کا ڈائریکٹر، افسر یا ملازم قصوروار ہونے پر دس سال قید اور ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ ہوگا۔

اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل ترمیمی بل 2020 میں اپوزیشن کی ایک ترمیم شامل کی گئی۔ ترمیم کے مطابق وفاقی حکومت کسی بھی پاکستانی شخص، ہستی یا اتھارٹی کو سیکیورٹی کونسل کی قرارداد پر عمل درامد کا اختیار دے سکے گی۔

سینیٹ میں جمعیت علمائے اسلام نے بلز کی مخالفت میں ووٹ دیا۔

اس سے قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے ہنگامی اجلاس میں دونوں بلز میں ترامیم تجویز کرکے بلز کی منظوری دی تھی۔


مزید خبریں :