01 اگست ، 2020
ملک بھر میں عیدالاضحیٰ مذہبی جوش وجذبے سے منائی گئی، چھوٹے بڑے شہروں میں نمازِعید کے بڑے بڑے اجتماعات منعقد کیے گئے، کہیں مساجد اور کہیں کھلے میدانوں میں نماز عید ادا کی گئی۔
نمازِ عید کے بعد شہریوں نے سُنتِ ابراہیمی کی پیروی میں اللہ کی راہ میں جانور قربان کیے اور بڑی عید کے بڑے دن پر ایثار اور قربانی کے عہد کو تازہ کیا۔
عید الاضحیٰ کے موقع پر چھوٹے بڑے شہروں میں نماز عید کے اجتماعات منعقد ہوئے جن میں عالمی وبا کورونا وائرس ایس او پیز کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مساجد اور عیدگاہوں میں سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
نماز عید کے اجتماعات میں کشمیر کی آزادی، امت مسلمہ کی سلامتی، ملک کی ترقی و خوشحالی اور عالمی وبا کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
دوسری جانب اکثر شہروں میں نماز عید کے موقع پر کورونا ایس او پیز کو نظر انداز کیا گیا، اکثر نمازیوں نے ماسک بھی نہیں پہن رکھے تھے اور لوگ نماز عید کے بعد ایک دوسرے سے گلے مل کر عید کی مبارکباد بھی دیتے رہے۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے نے گورنر ہاؤس لاہور میں اکٹھے نماز عید ادا کی۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے عیدالاضحیٰ کی نماز ماڈل ٹاؤن میں اپنی رہائش گاہ پر ادا کی جب کہ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے عید کی نماز منصورہ میں ادا کی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے عید کی نماز گورنر ہاؤس پشاور میں ادا کی اور اس موقع پر امن و سلامتی اور ملکی استحکام کے لیے دعا مانگی۔
سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے عید کی نماز درگاہ حضرت موسیٰ پاک شہید پر ادا کی جب کہ مختلف سیاسی رہنماؤں نے اپنے اپنے علاقوں میں نماز عید ادا کی۔
نماز عید کی ادائیگی کے بعد تمام مسلمانوں نے سنت ابراہیمیؑ پر عمل کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی کی جس کا سلسلہ عید کے تیسرے روز تک جاری رہے گا۔