جلد باز شہری نے نماز فجر کے بعد ہی 4 بکرے ذبح کرا دیے

فوٹو: فائل

کراچی کے علاقے گلشن جمال میں سنت ابراہیمی کے فریضے کے شرعی طریقہ کار سے لاعلم شہری نے قصاب کے کہنے پر  نماز عید کی ادائیگی کے بجائے نماز فجر کے فوری بعد 4 بکرے ذبح کر ا دیے۔

گلشن جمال کے رہائشی ایک شہری نے علاقے کی مسجد میں نماز  عید کی ادائیگی کی اور گھر  پہنچ کر قصاب کا انتظار کرنے لگے۔

شہری کے مطابق سالہا سال سے ایک ہی قصاب نماز عید کی ادائیگی کے فوری بعد سب سے پہلے ان کے ہاں قربانی کرنے آتا رہا ہے مگر اس عید پر وہ طے شدہ وقت پر نہیں پہنچا اور اس کے موبائل فون پر کال اٹینڈ نہیں ہو رہی تھی۔ 

شہری کا کہنا تھا کہ ان کے ہاں قصاب صبح ساڑھے 8 بجے پہنچا تو اس کے حلیے سے لگ رہا تھا کہ وہ پہلے کہیں قربانی کر کے آیا ہے، استفسار  پر قصاب نے بتایا کہ اسے صبح سویرے ہی اس محلے میں خرم نامی شہری کے گھر پر 4 بکرے ذبح کرنے کا کام مل گیا تھا جو اس نے نماز فجر کے فوری بعد ذبح کر دیے اور جلدی جلدی گوشت بنا کر ابھی فارغ ہوا ہے۔ 

نماز عید کی ادائیگی سے قبل ہی بکرے ذبح کرانے والے شہری سے استفسار کیا گیا تو انہیں سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے شرعی طریقے کا پتہ ہی نہیں تھا۔ 

انہوں نے اپنے پڑوس کے گزشتہ سالوں کے کئی حوالے دیے کہ لوگ نماز فجر سے قبل بھی قربانی کرتے دیکھے گئے ہیں جو صبح سویرے فارغ ہو چکے ہوتے ہیں۔

جب شہری کو یہ بتایا گیا کہ وہ دوسرے یا تیسرے دن کی قربانی ہوتی ہے جو طلوع آفتاب سے قبل کی جاسکتی ہے مگر  پہلے دن قربانی کرنے کے لیے قربانی دینے والے کا نماز عید پڑھنا ضروری ہوتا ہے۔ 

سنت ابراہیمی کی ادائیگی سے لاعلمی پر 4 بکرے ذبح کرنے والی شہری کو قربانی کے لیے دوبارہ بکرے خریدنے پڑے۔

مزید خبریں :