03 اگست ، 2020
لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے شریف گروپ کے چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) محمد عثمان کو گرفتار کر لیا۔
نیب نے محمد عثمان کو شریف خاندان کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا جس کے بعد بھائی نے ان کی بازیابی کے لیے تھانا سمن آباد میں درخواست بھی دے دی ہے۔
اس سلسلے میں احتساب عدالت میں آج شریف گروپ آف کمپنیزکے سی ایف او محمد عثمان کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے دلائل دیے۔
نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ محمد عثمان کی گرفتاری ٹھوس شوائد پرکی گئی ہے، وہ شریف فیملیز کے لیے منی لانڈرنگ کے لیے کام کرتا رہا اور انہیں گرفتار ملزمان کے بیانات کی روشنی میں محمد عثمان کو گرفتار کیا ہے۔
دلائل سننے کے بعد احتساب عدالت نے محمد عثمان کو 17 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے الزام لگایا ہے کہ محمد عثمان کو خفیہ مقام پر منتقل کر کے حبس بےجا میں رکھا گیا ہے۔