بلوچستان میں کورونا کیسز میں کمی،22 جولائی سے وبا سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی

بلوچستان میں کورونا کے حوالے سے صورت حال حوصلہ افزا ہے اور صوبائی حکومت کے مطابق 22 جولائی سے اب تک کورونا سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

کوئٹہ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں گذشتہ روز کورونا کے تین کیسز رپورٹ ہوئے تھے جب کہ عید کے3 دنوں میں صرف 34 کیسز رپورٹ ہوئے۔

لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ 22 جولائی سےاب تک بلوچستان میں کورونا سےکوئی ہلاکت نہیں ہوئی اورگذشتہ 5 روز میں بلوچستان کے 26 اضلاع سےکوروناکا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، لیکن ابھی کورونا ختم نہیں ہوا ، شہری احتیاطی تدابیر جاری رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شادی ہالز  کھولنے سے متعلق ابھی ضابطہ کار (ایس اوپیز) تیار نہیں ہوئے، شادی ہالز کھولےگئے تو سخت کارروائی کریں گے۔

تعلیمی اداروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ  15 دن کے بعد صورت حال دیکھ کر تعلیمی ادارےکھولنےکا فیصلہ کریں گے،اساتذہ کی کورونا سے بچاؤ کی ایس اوپیز سےمتعلق تربیت جاری ہے۔

 پرائیوٹ اسکولز کا 15 اگست سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

دوسری جانب پرائیوٹ اسکولز ایکشن کمیٹی نے بلوچستان میں 15 اگست سے نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیا۔

پرائیوٹ اسکولز ایکشن کمیٹی کے چیف آگنائزر جمیل مشوانی کا کہنا ہے کہ وزیرتعلیم ایس او پیز کے تحت تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کریں،بلوچستان کے سرد علاقوں میں تعلیمی ادارے دسمبر 2019ء سے بند ہیں۔

ان کاکہنا تھا کہ صوبے میں کہیں بھی کورونا کے حوالے سے احتیاط پر عمل نہیں کیا جارہا ہے، تعلیمی اداروں کے تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک گیر تحریک شروع کریں گے۔

ادھر کرچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن اور کراچی پرائیوٹ اسکولز ایکشن کمیٹی نے بھی 15 اگست سے نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا علان کردیا ہے۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا کے باعث تعلیمی ادارے کئی ماہ سے بند ہیں تاہم گزشتہ دنوں وفاقی و صوبائی حکومتوں نے 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید خبریں :