06 اگست ، 2020
سابق وزیراعظم نوازشریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو برخاست کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
یاد رہے کہ لاہورہائی کورٹ کی انتظامی کمیٹی نے 3جولائی کو ویڈیو اسکینڈل میں ملوث احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو سننے کے بعد انہیں نوکری سے برخاست کرنےکا فیصلہ سنایا تھا۔
ارشد ملک کی برخاستگی کا نوٹیفکیشن لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار سردار بہادر علی نے جاری کیا ہے۔
نوٹس کے مطابق ویڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ارشد ملک انکوائری میں قصور وار پائے گئے، وہ بڑے جرم کے مرتکب ہوئے اور بڑے جرم کی وجہ پر زیادہ سے زیادہ سزا کے طور پر انہیں نوکری سے فارغ کیاجاتا ہے۔
نوٹس کے متن کے مطابق انتظامی کمیٹی نے ارشد ملک کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست بھی رد کردی ہے۔
پسِ منظر
واضح رہے کہ احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک نے 24 دسمبر 2018ء کو العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی اور فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا تھا۔
عدالتی فیصلے کے بعد 6 جولائی 2019ء کو مریم نواز ایک ویڈیو سامنے لائی تھیں جس میں الزام لگایا گیا کہ جج ارشد ملک نے دباؤ میں آکر یہ سزا سنائی جس کی جج نے تردید بھی کی تھی۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لیا تھا اور ارشد ملک کو احتساب عدالت کےجج کے عہدے سے ہٹاکر او ایس ڈی بنایا گیا تھا جب کہ سپریم کورٹ نے اس معاملے پر تفصیلی فیصلہ بھی جاری کیا تھا۔