06 اگست ، 2020
طالبان نے افغان حکومت کی جانب سے لویہ جرگہ(بڑا مشاورتی اجتماع) بلانے کی مخالفت کر دی۔
ترجمان افغان طالبان کاکہنا ہے کہ طالبان قیدیوں کی رہائی کے فیصلے کے لیے بلائے گئے لویہ جرگے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
طالبان نے لویہ جرگہ میں شرکت کرنے والے افغان عمائدین کو پیغام دیا ہے کہ تمام فریقین کو امن کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے سے باز رہنا چاہیے، افغانستان کی آزادی اور اسلامی نظام نافذ کرنے کے خلاف کوئی بھی عمل ناقابل قبول ہوگا۔
یاد رہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان فروری کو دوحہ میں تاریخی امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے بدلے طالبان کو ایک ہزار قیدی رہا کرنے ہیں۔
افغان حکومت اب تک تقریباً 4600 طالبان قیدی رہا کرچکی ہے اور سنگین جرائم کے الزامات پر 400 طالبان قیدیوں کی رہائی روکی ہوئی ہے جب کہ طالبان کا اصرار ہے کہ ان کی دی گئی فہرست کے مطابق تمام قیدیوں کی رہائی کے بعد ہی بین الافغان مذاکرات شروع کیے جائیں گے۔
دوسری جانب افغان حکومت نے بقیہ طالبان قیدیوں کی رہائی کے بارے میں حتمی فیصلے تک پہنچنے کے لیے جمعے کو لویہ جرگہ بلایا ہے تاہم طالبان کی جانب سے اس پر اعتراض کردیا گیا ہے۔