08 اگست ، 2020
کراچی میں مون سون کے چوتھے اسپیل میں مسلسل تیسرے روز بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس کے بعد مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل اور سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔
مختلف شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا ہے، عزیز آباد بلاک 2 میں بارش اور سیوریج کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، پہلے سے کیچڑ اور گندگی سے پریشان کشمیری محلے کے مکینوں کا مزید براحال ہوگیا۔
کورنگی کاز وے کے مقام پر ملیر ندی کا پانی بہہ کر سڑک پر آگیا، پاک فوج کی ٹیمیں سول انتظامیہ کے ساتھ ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ کراچی کے تینوں بڑے نالوں کی صفائی کا کام 100 فیصد مکمل ہوگیا ہے اور تمام 42 چوک پوائنٹس کو کلیئر کردیا گیا ہے۔
کراچی میں 3 روز کی بارش کے دوران کرنٹ لگنے سمیت مختلف حادثات میں 15 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق کرنٹ لگنے سے گلستان جوہر میں ایک شخص جاں بحق ہوا، کٹی پہاڑی پر 13 سالہ بچہ کاشان جاں بحق ہوا، میوہ شاہ قبرستان کے قریب ایک شخص جاں بحق ہوا، لانڈھی نمبر4 میں دکان کے شٹر سے کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔
سٹی کوٹ اور سول اسپتال کے قریب کرنٹ سے 2 افراد جاں بحق ہوئے، ایک بچہ سرجانی ندی میں ڈوب کر جاں بحق ہوا، بنارس میٹرو سنیما کے قریب ندی کے اندربھی 6 سالہ بچہ ڈوب گیا جس کی لاش آج ریکسر ندی سے نکالی گئی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق ملیر ماڈل کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا، گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق ہوا، آج صبح بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں ایک شخص کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا، لیاری جہان آباد میں گھر کی چھت گرنے سے 2 افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔
نارتھ کراچی سیکٹر 2 میں 6 سالہ بچہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا جبکہ جوہر موڑ پر فلیٹ کے اندر کرنٹ لگنے سے ایک شخص ہلاک ہوا۔
شہر کے بیشتر علاقوں میں بارش کے بعد بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ جاری ہے، نشیبی علاقوں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 14 گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ شہر میں کرنٹ لگنے کے واقعات گھروں کی اندرونی ناقص وائرنگ سے پیش آئے، کسی حادثے کا تعلق کے الیکٹرک کے انفرا اسٹرکچر سے نہیں ہے۔
کراچی میں آج سب سےزیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں41.6 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سعدی ٹاؤن میں 36.2 ،گلشن حدید میں 36 ملی میٹر، مسرور بیس پر 32 ،فیصل بیس پر 30ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
نارتھ کراچی میں24.7، لانڈھی میں 22.5 ملی میٹر ، اولڈ ائیرپورٹ پر 22ملی میٹر ، جناح ٹرمینل، یونیورسٹی روڈ، گلستان جوہر میں 15ملی، کیماڑی میں8.7 اور ناظم آباد میں 6.8 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔
3دن میں سب سے زیادہ بارش پی اے ایف بیس فیصل پر 171 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ سرجانی ٹاؤن میں تین روز میں 149.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
3دن کے دوران گلشن حدید 148.5، بیس مسرورپر 140.5ملی میٹر، اولڈ ائیرپورٹ130.7، صدر 120، یونیورسٹی روڈ پر104.7، لانڈھی میں 95.1 ملی میٹربارش ہوئی۔
ناظم آباد90.9، کیماڑی میں 83.8، نارتھ کراچی میں81.9، سعدی ٹاؤن میں 61.4 ملی میٹر، جناح ٹرمینل پر تین روزمیں54.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ کراچی اور بلوچستان میں بارش کا سبب بننے والا مون سون کا چوتھا سسٹم اتوار کی دوپہر تک کمزور ہونا شروع ہوگا، اتوار کو شہر میں معتدل بارشوں کا امکان ہے۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کے مطابق حالیہ سسٹم بلوچستان تک پھیل چکا ہے اور بارشوں کاسبب بن رہا ہے، گرج چمک کےساتھ بارشیں ہونےکاامکان کم ہے، بارش کا سسٹم شہر سے منتقل یا ختم ہونےکےبعد سمندری ہوائیں بحال ہوں گی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون سسٹم آج برسنے کے بعد کمزور پڑنا شروع ہو جائے گا، لیکن کراچی میں کل بھی بوندا باندی اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔