08 اگست ، 2020
اپوزیشن جماعتوں میں عدم اعتماد کے باعث حکومت کے خلاف مشترکہ احتجاجی تحریک کھٹائی میں پڑگئی اور آل پارٹیز کانفرنس کے امکانات بھی کم ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بلز کی منظوری کے دوران بڑی جماعتوں کے کردار سے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ناراض ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے حکومت کے خلاف اکیلے تحریک چلانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں،اس سلسلے میں مولانافضل الرحمان نے 7 ستمبر کو پشاور میں احتجاجی جلسے اور ریلی کی کال بھی دے دی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ احتجاجی تحریک سے قبل مولانافضل الرحمان نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سے تحریری معاہدے کی شرط بھی رکھ دی ہے۔
ذرائع کے مطابق عید سے قبل مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قیادت سے تحریری معاہدے کی یقین دہانی کروائی تھی تاہم اس کے باوجود دونوں جماعتوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قانون سازی میں حکومت کا ساتھ دیا۔
اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے ایجنڈے کے لیے عید کے بعد رہبرکمیٹی کا اجلاس بھی ہونا تھا تاہم دونوں بڑی جماعتوں کےکردار نے مولانا فضل الرحمان کو ناراض کردیا ہے۔