بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے 4 افراد جاں بحق، مختلف شہروں کو گیس کی فراہمی معطل

طوفانی بارشوں نے بلوچستان میں تباہی مچادی ہے اور سیلابی ریلوں میں 4 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ہیں جب کہ سیلابی ریلا سوئی گیس کی پائپ لائنیں بھی بہاکر لے گیا۔

مستونگ، خضدار، ہرنائی، نوشکی، لورا لائی، ڈھاڈر میں سیلابی ریلوں میں متعدد مویشی بہہ گئے، کچے گھروں کی دیواریں گر گئیں، کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا جبکہ قومی شاہراہوں پر جگہ جگہ آمدورفت معطل ہوگئی۔

شدید بارشوں کی وجہ سے کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، مکران کوسٹل ہائی وے پر 30 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا، کوہلو کے ندی نالوں میں طغیانی سے سوناری پُل بہہ گیاجس کی وجہ سے کوہلو کا سبی اور کوئٹہ سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

ضلع بولان کے علاقے کرتہ ندی میں بارش کے باعث سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی جس کی وجہ سے کوئٹہ سبّی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہو گیا، سیلابی ریلہ کرتہ میں خانہ بدوشوں کے مال مویشی بہا کر لے گیا۔

سیلابی ریلا گیس پائپ لائنیں بہا لے گیا

بولان میں بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلے شکار پور سے کوئٹہ آنے والی 2 گیس پائپ لائنیں بھی بہا کر لے گئے۔

ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق ہفتہ کو ضلع بولان کے علاقے بی بی نانی میں سیلابی ریلے سے سوئی گیس کی 24 اور 12 انچ قطر کی 2 پائپ لائنیں بہہ گئیں۔

پائپ لائنیں بہہ جانے کی وجہ سے مستونگ، قلات، پشین اور زیارت کو گیس کی سپلائی معطل ہوگئی جب کہ کوئٹہ میں بھی گیس پریشر کم ہو گیا۔

 متاثرہ گیس پائپ لائن کی مرمت کا کام اب تک شروع نہیں ہوسکا ہے جس کے باعث کوئٹہ کے بیشتر علاقوں سمیت مستونگ، پشین اور زیارت کو گیس کی سپلائی منقطع ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق 142 املاک اورتین رابطہ پلوں کوبھی نقصان پہنچا ہے۔

سیاحتی مقام چٹوک پر 60 سے زائد سیاح پھنس گئے ہیں جنہیں  رسیوں کی مدد سے  ریسکیو کرنے کا کام جاری ہے۔

بلوچستان کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

 دوسری جانب بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے باعث محکمہ صحت نے صوبے کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے بتایا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت صوبے کے تمام ڈویژن اور ضلعی اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور طبی اسٹاف کو اپنی اپنی جائے تعیناتیوں پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے محکمہ صحت بلوچستان کے تمام پروگرامز ہیڈز ڈویژنل اور ضلعی افسران اور  میڈیکل سپرینٹنڈنٹس کو موجودہ صورتحال کے تناظر میں مؤثر اقدامات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری صحت بلوچستان نے ڈویژنل ڈائریکٹرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران، میڈیکل سپرینٹنڈنٹس اور پروگرامز ہیڈز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی اپنی جائے تعیناتیوں پر حاضری کو یقینی بناتے ہوئے اقدامات کی نگرانی کریں۔

مزید خبریں :