09 اگست ، 2020
لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں فنکاروں کے رقص کے معاملے پر محکمہ اوقاف پنجاب نے مسجد کے منیجر اشتیاق احمد کو معطل کردیا۔
مسجد وزیر خان میں فلم کی عکس بندی کے دوران فنکاروں کے رقص پر شہری سراپا احتجاج ہیں اور سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
مسجد وزیر خان میں فلم کی ریکارڈنگ کرنے والی کمپنی کا مؤقف ہے کہ انہوں نے محکمہ اوقاف سے شارٹ فلم کی عکس بندی کی اجازت مانگی جو 30 ہزار روپے کی ادائیگی پر مل گئی۔
تاریخی مسجد میں مختصر دورانیے کی فلم کی عکس بندی کس کے حکم پر ہوئی؟ مسجد میں اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید کے رقص کے وقت مسجد انتظامیہ کہاں تھی؟ محکمہ اوقاف نے تحقیقات کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس کو مقرر کردیا۔
وہیں محکمہ اوقاف نے مسجد کے منیجر اشتیاق احمد کو معطل کر دیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ مسجد کا احترام ہر کسی پر لازم ہوتا ہے، مسجد میں فنکاروں کی جانب سے رقص کسی صورت قابل قبول نہیں۔
خیال رہے کہ پاکستانی گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر نے اپنے آنے والے گانے 'قبول ہے'کی شوٹنگ کے دوران چند تصاویر اور ویڈیو شیئر کیں جو کہ مسجد وزیر خان کے اندر کی ہیں۔
ویڈیو شیئر کرانے کے بعد سے ہی فنکاروں کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دونوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔