10 اگست ، 2020
برطانیہ کے اسپتال میں دم توڑتی بچی کے ڈاکٹرز والدین کے ساتھ پولیس کے ناروا سلوک پر برٹش پاکستانی ڈاکٹرز نے احتجاج کیا۔
دوسری جانب واقعے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو خط بھی لکھ دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک سال قبل برطانوی اسپتال میں دم توڑتی 6 سالہ بچی زینب کے والدین ڈاکٹر ارشد اور ڈاکٹر عالیہ کو پولیس اہلکاروں نے زبردستی وارڈ سے نکالا،گھسیٹا، ان پر تشدد کیا اور انہیں ہتھکڑیاں لگائیں۔
ایک سال قبل پیش آنے والے اس ناخوشگوار واقعے سے قبل اسپتال انتظامیہ نے زینب کا وینٹی لیٹر ہٹانے کی اجازت کے حصول کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم ہائی کورٹ میں سماعت کی تاریخ سے 3 روز قبل ہی زینب انتقال کر گئی تھی۔
زینب کے والدین عالیہ عباسی اور راشد عباسی دونوں ڈاکٹرز ہیں جنہوں نے اسپتال کے اِس فیصلے پر اعتراض کیا تھا کہ زینب زیادہ عرصے نہیں جی سکتی، اس لیے وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا جائے۔
زینب سوائن فلو کا شکار ہونے کے بعد سانس کے مرض میں مبتلا تھی اور والدین کا مؤقف تھا کہ پہلے بھی دو مواقع پر وہ اسٹرائیڈز کی مقدار بڑھا کر اپنی بیٹی کی جان بچا چکے ہیں۔
واقعے کی ویڈیو سامنے آنےکے بعد برطانوی پولیس اب حرکت میں آئی ہے اور قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
بچی کے والدین کہتے ہیں کہ انہیں ایشیائی اور مسلمان ہونے کے باعث اس رویے کا سامنا کرنا پڑا، وہ نہیں چاہتے کوئی اور بھی اس تعصب کا شکار بنے۔