12 اگست ، 2020
قومی اسمبلی نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق 5 بل منظور کر لیے جب کہ ایک بل ایم ایم اے کے کہنے پر مؤخر کر دیا گیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق بل منظوری کے لیے پیش کیے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں کمپنیات ترمیمی بل، نشہ آور اشیاء کی روک تھام ترمیمی بل، شراکت داری محدود ذمہ داری بل اور انسداد دہشتگردی ترمیمی بل ترامیم کے ساتھ منظور کیا گیا جب کہ اسلام آباد ٹرسٹ پراپرٹی بل کی منظوری ایم ایم اے کی درخواست پر مؤخر کر دی گئی۔
ایم ایم اے کے رہنما مولانا اکبر چترالی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم عوام کے لیے نہیں بلکہ بین الاقوامی دباؤ پر بل پاس کر رہے ہیں، بل منظوری کے بعد کون مخیر شخص مسجد بنائے گا، پانی کے لیے منصوبہ لگائے گا۔
مولانا اکبر چترالی نے کہا کہ اچھا ہے حکومت نے اسلام آباد علاقہ جات وقف املاک بل موخر کیا، ہم اسلام آباد ٹرسٹ بل کی مخالفت کرتے ہیں۔
پہلے ملک کے آئین کو توڑنے والے کو دہشتگرد قرار دیں پھر ہم بل کا ساتھ دیں گے: اختر مینکل
بی این پی کے سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ہم بلز پر اتفاق رائے کی مشاورت میں شامل نہیں تھے، جب حکومت میں تھے اس وقت بھی مشاورت نہیں کی جاتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ نا کبھی اندورنی یا بیرونی دباؤ پر سمجھوتہ کیا اور نہ کبھی کریں گے، بل میں دہشتگرد کی وضاحت ہونی چاہیے تھی۔
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ کیا ملک کے وزیر اعظم نواز شریف کو دہشتگرد قرار نہیں دیا گیا تھا؟ کیا راجا پرویز اشرف کو بھی دہشتگرد قرار نہیں دیا گیا تھا؟
ان کا کہنا تھا کہ کھڑکی کا شیشہ توڑنے والا دہشتگرد ہوتا ہے لیکن آئین کو توڑنے والا دہشتگرد نہیں ہوتا، پہلے ملک کے آئین کو توڑنے والے کو دہشتگرد قرار دیں پھر ہم بل کا ساتھ دیں گے۔
وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ قانون جتنا ہمارا ہے اتنا ہی اپوزیشن کا ہے، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی باکل برداشت نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ترامیم اپوزیشن کی ہیں، آج بڑا دن ہے، بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلیک اکانومی کو وائٹ کرنا بہت ضروری ہے، یہ عوام کا بنیادی حق ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف، منی لانڈرنگ قانون دنیا بھر میں موجود ہے، دنیا میں بہت سخت اینٹی منی لانڈرنگ قوانین ہیں۔
بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ اسلام امن کا مذہب ہے، اسلام اور دہشتگردی میں زمین آسمان کا فرق ہے۔