12 اگست ، 2020
ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر پاکستان کے 3 ایتھلیٹس کو 4 ، 4 برس کی پابندی کا سامنا ہے جب کہ ساؤتھ ایشین گیمز انتظامیہ نے پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کو فیصلے سے آگاہ کر دیا۔
گزشتہ برس نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان کے تین ایتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آئے تھے جن میں 2 گولڈ میڈلسٹ محبوب علی، محمد نعیم اور برانز میڈلسٹ سمیع اللہ شامل ہیں۔
400 میٹر ہرڈلز اور 110 میٹر ہرڈلز میں گولڈ میڈل جیتنے والے محبوب علی اور محمد نعیم نے بی سیمپل کرایا تھا اور وہ بھی مثبت آیا جب کہ سمیع اللہ نے قوت بخش ادویات کا استعمال تسلیم کیا اور بی سیمپل نہ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
واڈا قوانین کے مطابق تینوں ایتھلیٹس پر 4 ، 4 برس کی پابندی لگا دی گئی ہے اور پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کو ساؤتھ ایشین گیمز کی انتظامی کمیٹی کی جانب سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن نے اس حوالے سے باضابطہ اعلان نہیں کیا تاہم ایتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے سے پاکستان 5 میڈلز سے محروم ہوگیا۔
اب ایتھلیٹس کو پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے ملنے والا کیش پرائز بھی واپس کرنا پڑے گا۔