13 اگست ، 2020
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ کسی بھی ٹیم میں کپتان کی کاکردگی بہت اہم ہوتی ہے لیکن اظہر علی کی پرفارمنس میں تسلسل نہیں ہے۔
سابق کپتان پاکستان کرکٹ ٹیم شاہد آفریدی کا برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بابر اعظم باصلاحیت کھلاڑی اور ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، انہیں لمبی اننگز کھیلنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی کرکٹر سے موازنا کرنے سے پہلے بابر اعظم کو میچ ونر بننا چاہیے، میچ ونر بننے کے بعد بابراعظم کا موازنہ جوروٹ اور ویرات کوہلی سے ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روٹ، کوہلی، اسمتھ اور ڈی ویلئیرز کی طرح بننے کے لیے بابراعظم کو ففٹیز کو سیکڑے میں بدلنا ہے۔
سابق کپتان قومی ٹیم نے کہا کہ نسیم شاہ اور شاہین آفریدی سے بڑی توقعات ہیں، دونوں باصلاحیت اور توانا ہیں، وسیم اور وقار بننے کے لیے نسیم اور شاہین کو میچ جتوانے ہیں اور کارکردگی میں تسلسل لانا ہے۔
پہلے ٹیسٹ میں قومی ٹیم کی شکست پر شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ اظہر علی کی پرفارمنس میں تسلسل نہیں ہے، اور جب ٹیم ہارتی ہے تو تنقید کپتان پرہی ہوتی ہے، کپتان کی اپنی کارکردگی بڑی اہم ہوتی ہے کیونکہ وہ بنیاد کی حیثیت رکھتا ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ میں بہت پراعتماد ہوں کہ پاکستان ٹیم کم بیک کرے گی، ہمارا اسکواڈ اچھا ہے، ٹیم مینجمنٹ اور کھلاڑی بھی تجربہ کار ہیں۔