21 اگست ، 2020
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف بیماری کا بہانہ بنا کر چلے گئے، ان کی واپسی کی کوششیں تیزکردی ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے لندن میں علاج تو کیا ایکسرے تک نہیں کروایا، نوازشریف سے میڈیکل رپورٹ مانگی گئی لیکن لندن سے رپورٹ نہیں بھیجی گئی، انہوں نے قانون کا مذاق اڑایا۔
انہوں نے کہا کہ نیب سے درخواست کریں گے کہ وزارت خارجہ کے ذریعے برطانوی حکومت سے اپیل کریں کہ نوازشریف کوواپس بھیجا جائے۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ نوازشریف کا مولانا فضل الرحمان اوربلاول سے رابطہ ہے، ہم سجھتے ہیں نوازشریف کو واپس لانا اب ضروری ہوگیا ہے، قانون کو جو مطلوب ہیں، انہیں لایا جائے، انہیں جو جوابات دینے ہیں وہ عدالتوں کے سامنے پیش ہوں، عدالتیں فیصلہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن شروع سے کہہ رہی ہے حکومت ناکام ہے، اپوزیشن مسلسل بلیک میل کرتی ہے، یہ ہمیشہ این آر او مانگتے ہیں، پھر کہتے ہیں ہم نے این آر او کب مانگا؟ اپوزیشن اب ایف اے ٹی ایف قوانین کو استعمال کرکے این آر او چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا بھجوایا گیا مسودہ این آر او ہے، اپوزیشن نے مسودے میں کرپشن کی تشریح بھی اپنی مرضی کے مطابق کی ہے لیکن عمران خان اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے اور کرپشن کے معاملے پرکسی کوریلیف نہیں دیں گے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی لندن کی اسٹریٹس پر بیٹے کے ساتھ چہل قدمی کی نئی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس پر حکومت کی جانب سے تنقید کی جارہی ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر 2019 سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں۔