26 اگست ، 2020
مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے نام پر عمران خان کو پاکستان کا ہٹلر نہیں بننے دیں گے۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ایک سال ہو گیا لیکن نیب میرے خلاف ریفرنس دائر نہیں کر سکا، مجھے گرفتار بھی کیا گیا، جیل میں بھی رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آج ضمانت کے بعد میری ساتویں پیشی تھی، حیلے بہانے کر کے نیب ہر بار نئی تاریخ لے لیتا ہے جب کہ سپریم کورٹ میں نیب کا مؤقف ہے کہ احتساب عدالتیں فیصلے نہیں کرتیں اس لیے تاخیر ہو رہی ہے، لیکن نیب کو جھوٹ گھڑنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے اس لیے ہر بار یہ نئی تاریخ لے لیتے ہیں۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کرنے کا جرم بار بار کروں گا، کیا شراب کا پرمٹ دینا ٹھیک ہے لیکن کھیلوں کا انفرااسٹرکچر تعمیر کرنا کرپشن ہے؟
مراد سعید کا نام لیے بغیر احسن اقبال نے کہا کہ وزیر مواصلات بتائیں کہ ڈیڑھ سال قبل بنائی جانے والی جے آئی ٹی کہاں گئی، اس جے آئی ٹی کا جے بھی سامنے نہیں آیا، حکومت کا صرف ایک ایجنڈا ہے کہ مخالفین کی کردار کشی کرو۔
احسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن عمران خان سے کوئی این آر او نہیں مانگ رہی، جہانگیر ترین کو رات کی تاریکی میں فرار کرایا تھا تو آپ نے این آر او دے دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر صحت کو دوائی اسکینڈل میں ہٹا دیا لیکن پارٹی کا عہدہ دیا تو آپ نے این آر او دیا، عمران نیازی نے چینی، شوگر مافیا کو این آر او دے دیا۔
گزشتہ روز سینیٹ سے مسترد ہونے والے بلوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کے نام پر پاکستان کو فاشسٹ ریاست نہیں بننے دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے نام پر عمران خان کو پاکستان کا ہٹلر نہیں بننے دیں گے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن نے فیٹف کو شکست نہیں دی بلکہ ایسے نظام کو شکست دی جو حکومت بلڈوز کرنا چاہتی تھی۔