26 اگست ، 2020
سپریم کورٹ نے دوسری شادی کے لیے پہلے بیوی یا ثالثی کونسل سے اجازت کی توثیق کر دی۔
اہلیہ کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے والے پشاور کے رہائشی محمد جمیل کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی یا ثالثی کونسل کی اجازت لازمی ہے، دوسری شادی کے لیے اجازت کا قانون معاشرے کو بہتر انداز سے چلانے کے لیے ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ دوسری شادی کے لیے اجازت کے قانون کی خلاف ورزی سے کئی مسائل جنم لیں گے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں حق مہر کی فوری ادائیگی کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ بغیر اجازت دوسری شادی پر پہلی بیوی کو حق مہر فوری ادا کرنا ہوگا اور مہر معجل ہو یا غیرمعجل دونوں صورتوں میں فوری واجب الادا ہوگا۔
سپریم کورٹ نے درخواست گزار محمد جمیل کو اپنی پہلی بیوی کو حق مہر فوری ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔