پاکستان
Time 01 ستمبر ، 2020

ایون فیلڈریفرنس: مریم اور صفدر کی سزا کیخلاف اپیل پر سماعت 23 ستمبر تک ملتوی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فلیڈ ریفرنس میں سزاؤں کے خلاف مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی درخواستوں پر سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔

مریم نواز عدالت میں قافلے کی صورت میں پہنچیں، اس موقع پر ن لیگ کے کارکنان کی بڑی تعداد ان کے استقبال کے لیے موجود تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل بینچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ایون فیلڈاورالعزیزیہ ریفرنس اوران کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد رکیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے سزاؤں  کےخلاف اپیلوں کی سماعت کی۔

عدالت نے سماعت کے بعد نوازشریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل علیحدہ کرتے ہوئے انہیں 10 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا جب کہ مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی اپیلوں پر سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر ایون فیلڈ کیس میں اس وقت ضمانت پر ہیں جب کہ نوازشریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز میں سزا کے خلاف اپیل کر رکھی ہے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر6 جولائی 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10 سال قید اور جرمانے کی سزا جب کہ مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر کو جیل کی سزا سنائی تھی تاہم اس فیصلے کے خلاف اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ستمبر 2018  یہ سزائیں معطل کر دی تھیں۔

دوسری جانب نواز شریف کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے 24 دسمبر 2018 کو العزیزیہ ریفرنس میں بھی سزا سنائی تھی لیکن  ایک خفیہ ویڈیو میں جج نے اعتراف کیا تھا کہ انھوں نے نواز شریف کو دباؤ پر سزا سنائی، جس پر انہیں فارغ کردیا گیا تھا۔

میڈیا سے گفتگو

عدالت پہنچنے پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں مریم نواز نےکہا کہ مکافات عمل تو شروع ہونا ہی تھا کیونکہ ہر چیز کا اپنا وقت ہے،میں نے تو سوچا تھاکہ حکومت اتنا نیچے آنے میں 5 سال لےگی لیکن حکومت نے اپنا جو نقصان پانچ سال میں کرنا تھا وہ 2 سال میں ہی کر بیٹھی۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہم نواز شریف کی ہدایت پر عمل کریں گے، ان کا لندن میں علاج چل رہا ہے، وہ وطن واپس آنے کے لیے بہت بے چین ہیں لیکن میری نواز شریف سے ضد ہو گی کہ جب تک علاج نہیں ہو جاتا واپس نہ آئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جج ارشد ملک کا اعتراف انصاف کے منہ پر دھبہ تھا، ان کے اعتراف کے بعد نواز شریف سے متعلق فیصلہ بھی ختم کردیں، قانون کے سامنے سب برابر ہیں ، نوازشریف کا جیسے ہی علاج مکمل ہوگا،حالت خطرے سے باہر ہوگی وہ اگلے دن آجائیں گے۔

رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ ہمارے اوپر الزامات سے تو چوہا بھی نہیں نکلا،عمران خان کہتے تھے نوازشریف باہر چلے گئے تو ان کا احتساب کا بیانیہ کمزور ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کے موجد اور بانی نوازشریف ہیں، نوازشریف کو ایک اقامے پر نکال دیتے ہیں تو سی پیک کو کچھ نہیں ہوتا۔

مزید خبریں :