Time 10 ستمبر ، 2020
پاکستان

موٹروے ریپ : ڈولفن فورس کے اہلکار مدد کو پہنچے تو کیا دیکھا؟

لاہور میں موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کی مدد کے لیے پہنچنے والے ڈولفن فورس کے اہلکاروں نے بتایا کہ خاتون بہت ہی زیادہ خوفزدہ تھیں۔

اہلکاروں نے بتایا کہ جب وہ خاتون کی مدد کے لیے پہنچے تو گاڑی کا شیشہ ٹوٹا ہوا ملا۔

انہوں نے بتایا کہ کھائی میں اترے تو خاتون نے خوف کے مارے کہا کہ میرے قریب نہ آنا۔

ڈولفن فورس کے اہلکاروں کے مطابق انہوں نے خاتون اور  بچوں کو تسلی دے، پانی پلایا، پھر خاتون نڈھال ہوکر بے ہوش ہوگئیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں گجر پورہ موٹر وے پر پیٹرول ختم ہونے پر خاتون کی گاڑی بند ہو گئی تھی کہ اس دوران دو مسلح افراد کار کا شیشہ توڑ کر زبردستی خاتون اور اس کے بچوں کو موٹر وے سے نیچے لے گئے اور خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ملزمان نے خاتون سے لوٹ مار بھی کی جب گاڑی بند تھی تو خاتون نے موٹروے پولیس کو بھی فون کیا مگر موٹر وے پولیس نے مبینہ طور پر کہا کہ کوئی ایمرجنسی ڈیوٹی پر نہیں ہے۔

خاتون کو زیادتی سے پہلے اور زیادتی کے دوران تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، روتے بلکتے بچوں کے سامنے بازوؤں اور ٹانگوں پر ڈنڈے مارے گئے۔

انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس انعام غنی نے دعویٰ کیا ہے کہ موٹروے زیادتی کیس میں ملزمان تک پہنچنے کے لیے ثبوت مل گیا ہے۔

آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا کہ موٹروے پر پیش آنے والے واقعے کے کیس میں اب تک بہت اچھا کام ہوا ہے، ہم اس گاؤں تک پہنچ چکے ہیں جہاں سے ملزمان کا تعلق ہے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ 20 ٹیمیں اس پر کام کر رہی ہیں اور اس انویسٹی گیشن کو ڈی آئی جی خود دیکھ رہے ہیں، جلد از جلد ملزمان گرفتار ہوں گے۔

آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا کہ 70 ملزمان کی پروفائلنگ کرلی، جیو فینسنگ بھی کرالی ، زیر حراست 12 ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔

مزید خبریں :