پاکستان
Time 10 ستمبر ، 2020

’خواتین رات 3 بجے بھی نکل سکتی ہیں’، علی محمد خان سی سی پی او پر برس پڑے

جو سی سی پی او اپنی ڈیوٹی نہیں کرسکتا اسے اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے، لوگوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، علی محمد خان برس پڑے— فوٹو: فائل 

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور کی جانب سے موٹر وے ریپ کیس میں دیے گئے بیان پر آگ بگولہ ہوگئے۔

سی سی پی او لاہور نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ خاتون کو اتنی رات کو موٹر وے سے نہیں جانا چاہیے تھا۔

عمر شیخ نے کہا کہ یہ خاتون رات 12 بجے لاہور ڈیفنس سے گجرانولہ جانے کے لیے نکلی ہیں، حیران ہوں کہ تین بچوں کی ماں ہے، اکیلی ڈرائیور ہونے کے باجود وہ جی ٹی روڈ سے کیوں گجرانوالہ نہیں گئیں؟

ان کا کہنا تھا کہ اکیلی خاتون کو آدھی رات میں موٹروے سے جانے کی ضرورت کیا تھی ، وہ جی ٹی روڈ سے کیوں نہ گئيں جہاں آبادی تھی؟

عمر شیخ کے اس بیان پر پاکستانی عوام ، سول سوسائٹی کے بعد اب خود تحریک انصاف  کے رہنما بھی تنقید کررہے ہیں۔

شیریں مزاری کے بعد تحریک انصاف کے علی محمد خان نے بھی عمر شیخ کے اس بیان پر برہم ہوگئے ہیں۔

علی محمد خان نے کہا کہ ’سی سی پی او کو شرم آنی چاہیے، اگر سی سی پی او اپنی ڈیوٹی نہیں کرسکتا تو اسے اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’سی سی پی او کو کسی نے اجازت نہیں دی کہ وہ اس طرح کے بیان دیں، انہیں کیا معلوم خاتون کیوں نکلیں، ہوسکتا ہے انہیں کوئی کام ہو‘۔۔

 علی محمد خان نے کہا کہ ’رات کے 12 نہیں 3 بجے بھی لوگ نکلیں گے، ریاست کا کام ہے ان کا تحفظ کرنا، سی سی پی او اگر اپنا کام نہیں کرسکتے تو عہدہ چھوڑ دیا لیکن غلط باتیں نہ کریں‘۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سب کا ہے اور ہر پاکستانی کسی بھی وقت گھر سے باہر نکل سکتا ہے، 

مزید خبریں :