موٹروے زیادتی کیس: مہوش حیات سرعام پھانسی کی حامی یا مخالف؟

فوٹو: فائل

دو روز قبل لاہور میں گجرپورہ موٹر وے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کے واقعے نے معاشرے کے ہر طبقے کو آواز اٹھانے پر مجبور کر دیا ہے۔

خاتون کے ساتھ جنسی ریادتی کے واقعے کا جہاں وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب انعام غنی نے نوٹس لیا ہے وہیں سیاستدانوں، سماجی رہنماؤں اور شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی جانب سے بھی اندوہناک واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔

گزشتہ روز اداکارہ ماہرہ خان نے سوشل میڈیا پر خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا اور  اداکارہ عائشہ عمر نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ خود کو اپنے ہی ملک میں غیر محفوظ تصور کر رہی ہیں۔

اب اداکارہ مہوش حیات بھی میدان میں آ گئی ہیں اور انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک اسٹوری شیئر کی جس پر صارفین کی جانب سے یہ تاثر لیا جا رہا ہے کہ اداکارہ نے خواتین کے ساتھ زیادتی کے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب مہوش حیات کی جانب سے انسٹا گرام پر ایک پیغام بھی دیا گیا۔

مہوش حیات کا کہنا تھا کہ سنگاپور میں خواتین کس طرح صبح 4 بجے اکیلے گھر سے نکلتی ہیں، کیوں ہمارے پاس اس طرح کی سیکیورٹی نہیں ہے؟

مہوش حیات کا یہ بھی کہنا تھا کہ کیا ہم ایک مہذب معاشرے میں رہ رہے ہیں یا پھر جنگل میں؟

اداکارہ کا کہنا تھا کہ سب لوگ جنسی زیادتی میں ملوث افراد کو سرعام پھانسی کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن مائنڈ سیٹ تبدیل ہونے تک کچھ بھی نہیں بدلے گا۔



مزید خبریں :