پاکستان
Time 14 ستمبر ، 2020

وزیراعظم عمران خان ریپ کے مجرموں کو نامرد کرنے اور سرِعام پھانسی کے حامی

وزیراعظم عمران خان نے ریپ کے مجرموں کو نامرد کرنے کی تجویز دے دی۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جنسی طور پر ناکارہ بنانے کیلئے کیمیائی یا سرجیکل طریقہ کار اپنایا جاسکتا ہے۔

آئی جی پنجاب کی تبدیلی کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عوام ہم سے صرف یہ پوچھیں گے ہمیں کتنا تحفظ دیا؟ یہ نہیں پوچھیں گے کہ کتنے آئی جی تبدیل کیے؟

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر ( سی سی پی او) لاہور کو لانے کی ضرورت اس لیے پڑی کہ لاہور میں پولیس نچلی سطح پر قبضہ گروپوں سے ملی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قبضہ گروپ نے کچھ دن قبل ایک آدمی کو قتل تک کردیا اور اس قتل کا پولیس کو علم تھا۔

اپوزیشن کی تنقیدٹھیک ہےہم نےآئی ایم ایف کےپاس جانےمیں دیرکی،عمران خان

وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا صرف ایک ایجنڈا ہے اپنی کرپشن کو بچانا،ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جلدی جاناچاہیے تھا، اپوزیشن کی تنقیدٹھیک ہےہم نےآئی ایم ایف کےپاس جانےمیں دیرکی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ اپوزیشن جمہوری اپوزیشن نہیں ہے،لوگ بے تاب ہوتے ہیں کہ ایک دم نیا پاکستان کیوں نہیں بنا،وزیراعلیٰ عثمان بزدار کرپٹ نہیں ہیں، پنجاب کی پولیس اور بیوروکریسی سیاسی ہوچکی، عثمان بزدار سے آخر میں لوگ پوچھیں گے گورننس بہتر ہوئی؟ لوگ عثمان بزدار سے پوچھیں گے جان مال کی حفاظت کی؟

نواز شریف کو واپس لانے کی کوشش کریں گے، عمران خان

اپنے انٹرویو میں عمران خان نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا صرف ایک ایجنڈاہے اپنی کرپشن کو بچانا، اپوزیشن صرف این آر اوچاہتی ہے ، نواز شریف کوشش کریں گے کہ واپس نہ آئیں، ہم نواز شریف کو واپس لانے کی کوشش کریں گے ، ان کے کیس بند نہیں کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ کئی جگہ پولیس قبضہ گروپ سے ملی ہوئی ہے ،ایف بی آر میں اندر بیٹھے لوگ آٹومیشن نہیں کرنے دیتے، ہم ایف بی آر میں آٹومیشن کیلئے زور لگا رہے ہیں ۔

کراچی کے لوگوں کے مردم شماری پر تحفظات درست ہیں ،عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کراچی کے لوگوں کو مردم شاری پر شک ہے، کراچی ترقی نہیں کرتاکیونکہ حکومت دیہی سندھ سے ہوتی ہےاورفنڈ ان کے پاس ہوتے ہیں، کراچی کے لوگوں کے مردم شماری پر تحفظات درست ہیں۔

عثمان بزدارکی صرف ایک کمزوری ہے کہ میڈیا پر خود کو پروموٹ نہیں کرسکے،عمران خان

انہوں نے کہا کہ عثمان بزدارکی صرف ایک کمزوری ہے کہ میڈیا پر خود کو پروموٹ نہیں کرسکے، عثمان بزدار اپنی پبلسٹی پر شہباز شریف کی طرح اربوں روپے خرچ نہیں کرتے، پی ٹی آئی میں بھی کچھ لوگ وزیراعلیٰ بنناچاہتےہیں وہ عثمان بزدارکوکم سمجھتےہیں۔

عمران خان نے کہا کہ کوئی گارنٹی نہیں کہ موجودہ آئی جی پنجاب بھی چل پائے گا، آئی جی پنجاب کارکردگی دکھائیں گے تب ہی رہیں گے۔

اسرائیل کو پوری دنیاتسلیم کرلے،جب تک فلسطینی تسلیم نہیں کرتے فرق نہیں پڑےگا،عمران خان

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو پوری دنیاتسلیم کرلے، جب تک فلسطینی تسلیم نہیں کرتے فرق نہیں پڑےگا، ہر ملک کی اپنی خارجہ پالیسی اور اپنے مفادات ہوتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر پر انٹرنیشنل کرمنل کورٹ بھی جا سکتے ہیں ۔

زیادتی کے مجرموں کو عبرت ناک سزائیں دینی چاہئیں ،وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم نے کہا کہ جنسی زیادتی کےمجرموں کی پولیس رجسٹریشن ہونی چاہیے، زیادتی کے مجرموں کو عبرت ناک سزائیں دینی چاہئیں، میرے خیال میں زیادتی کے مجرموں کو چوک پر لٹکانا چاہیے، ریپ اور بچوں سے زیادتی پر سرعام پھانسی دینی چاہیے۔

عمران خان نے کہا کہ اس حوالے سے بات کی تو کہاگیاعالمی سطح پرسرعام پھانسی کو قبول نہیں کیاجائیگا، بتایاگیایورپی یونین کاپاکستان کودیاگیاجی ایس پی کا اسٹیٹس متاثر ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں موٹر وے پر خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعے کے بعد پوری قوم میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے تاہم ملزمان کو کیا سزا دینی چاہیے اس حوالے سے دو آراء سامنے آئی ہیں۔

ایک طبقہ وہ ہے جو جنسی زیادتی کے مجرم کو سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ کررہا ہے جبکہ دوسرا طبقہ اس سے اختلاف کرتا ہے۔

بہت سے ممالک میں موت کی سزا دی گئی مگر جرائم نہیں رکے، شیریں مزاری

آج وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی قومی اسمبلی سے خطاب میں کہا ہے کہ اگر مرد اپنے آپ کو قابو نہیں کرسکتے تو انہیں گھروں میں بند کیا جائے، ہمیں سزائے موت پر بھی سوچ سمجھ کر بات کرنا چاہیے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ بہت سے ممالک میں موت کی سزا دی گئی مگر جرائم نہیں رکے، بعض ممالک میں کیمیائی مواد سے نامرد کردیے جانے کی سزا نافذ ہے، ڈیٹا نکلوا لیں دنیا میں کہاں کہاں ایسے واقعات کی کیا سزا ہے۔ 

خیال رہے کہ 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

دو افراد نے موٹر وے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالااور سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے اس واقعے پر ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ یہ خاتون رات 12 بجے لاہور ڈیفنس سے گجرانولہ جانے کے لیے نکلی ہیں، حیران ہوں کہ تین بچوں کی ماں ہے، اکیلی ڈرائیور ہونے کے باجود وہ جی ٹی روڈ سے کیوں گجرانوالہ نہیں گئیں؟

ان کا کہنا تھا کہ اکیلی خاتون کو آدھی رات میں موٹروے سے جانے کی ضرورت کیا تھی، وہ جی ٹی روڈ سے کیوں نہ گئيں جہاں آبادی تھی؟

مزید خبریں :