Time 15 ستمبر ، 2020
پاکستان

'جج کے اعترافِ جُرم کے بعد اگر سزا ہی قائم نہ رہی ہو تو واپسی کیسی، گرفتاری کیوں؟'

جج صاحب کب کے گھر جا چکے مگر فیصلہ آج بھی جوں کا توں ہے، ارشد ملک کو گھربھیج دیاگیامگریہ نہیں پوچھا گیا سزا کس کے کہنے پر دی؟— فوٹو:فائل

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر و سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ  نوازشریف کو گرفتارکرکے پیش کرنےکا حکم اُسی مقدے میں ہے جس میں جج ارشد ملک نے بےگناہی، بلیک میلنگ اور زبردستی فیصلہ دلوانے کا بھی اعتراف کیا۔

مریم نواز کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ جج صاحب کب کے گھر جا چکے مگر فیصلہ آج بھی جوں کا توں ہے، جج ارشد ملک کو گھربھیج دیاگیا مگر یہ نہیں پوچھا گیاکہ  سزا کس کے کہنے پر دی؟ بلکہ نواز شریف کو ہی دوبارہ گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقدمہ تو یہ ہونا چاہیے تھا کہ جج کے اعترافِ جُرم کے بعد سزا کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے؟ اگر سزا ہی قائم نہ رہتی ہو تو واپسی کیسی، گرفتاری کیوں؟

مریم نواز کا کہنا تھا کہ جو جیل کی کال کوٹھری میں جانے کے لیے اپنی رفیقِ حیات کو بسترِ مرگ پر چھوڑ کر اور اپنی بیٹی کا ہاتھ تھامے ناکردہ جرائم کی سزا کاٹنے وطن واپس آ گیا ہو اور قانون کے آگے پیش ہو گیا ہو، ایسے ہوتے ہیں مفرور اور اشتہاری؟

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں ضمانت ختم ہونے کے بعد عدالتی حکم کے باوجود سرینڈر نہ کرنے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے 22 ستمبر کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے اور اپیلوں پر سماعت کے دوران حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی مسترد کردی ہے۔

مزید خبریں :