19 ستمبر ، 2020
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے گیس بحران کے معاملے پر اپنے ہی وزیراعظم اور وفاقی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔
فردوس شمیم نقوی نے کراچی میں گیس بحران پر گزشتہ روز سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت ہی برس پڑے۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پاکستان میں چاہے حکومت ن لیگ کی ہو یا تحریک انصاف کی، اس شہرمیں گیس کی ڈیلیوری کبھی درست نہیں ہو سکی۔
فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ مجھے اس سے کوئی سروکار نہیں کہ کس کی حکومت ہے، لیکن مجھے یہ پتہ ہے کہ کراچی کے شہریوں کو گیس نہیں مل رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت ہو یا تحریک انصاف کی لیکن کراچی میں گیس کا مسئلہ جوں کا توں ہے۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ میں اس مسئلے پر شور مچاؤں گا اور شرم بھی دلاؤں گا، وزیر اعظم صاحب بھی سنیں، وزیر توانائی عمر ایوب بھی سنیں اور معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر بھی سنیں، میں شور بھی مچاؤں گا اور انہیں شرم بھی دلاؤں گا۔
تاہم اب فردوس شمیم نقوی نے اپنے گزشتہ روز کے بیان پر معذرت کر لی ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں فردوس شمیم نقوی نے لکھا کہ میں تمام انصافیوں سے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا میرا ارادہ تھا کہ میں وزیراعظم سے وزیر توانائی اور ایس ایس جی سی کے بارے میں شکایت کروں۔
فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ اپنے لیڈر سے بھی معذرت چاہتا ہوں، جو کہ انتہائی پرعزم شخصیت ہیں۔