20 ستمبر ، 2020
وزیر اعظم عمران خان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اپوزیشن کی اے پی سی سے تقریر کو نیوز چینلز پر نشر کرنے کی اجازت دی۔
گزشتہ دنوں یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ حکومت نواز شریف کے اے پی سی سے خطاب کو روکنے لیے قانونی طریقہ کار پر غور کر رہی ہے اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل کا کہنا تھا کہ اگر ایک مجرم کی تقریر نشر ہوئی تو پیمرا قانون کے مطابق کارروائی کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے معاونین اور مشیروں کی جانب سے نواز شریف کی تقریر کو روکنے کے حوالے سے پیمرا کو خط لکھنے کی تجویز کو مسترد کر دیا۔
ذرائع کے مطابق مشیروں اور معاونین خصوصی نے وزیراعظم کو بتایا کہ ایسے فیصلے موجود ہیں جس میں مجرم کو بیانات دینے سے روکا گیا، وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پیمرا کو ایسے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا کہنا چاہیے لیکن وزیراعظم نے مشیروں اور معاونین خصوصی کی اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف جھوٹ بولیں گے، ان کو جھوٹ بولنے دیں، اس لیے عوام کو خود فیصلہ کرنے دیا جائے اور نواز شریف کی تقریر نیوز چینلز کو نشر کرنے دی جائے۔
ذرائع کا بتانا ہے عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنی تقریر سے عوام میں خود ایکسپور ہوں گے۔
دوسری جانب مشیر داخلہ برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے اپنے بیان میں کہا کہ کہتے ہیں پاکستان میں میڈیا آزاد نہیں، ابھی قوم نے قوانین کے برعکس ایک سزا یافتہ اشتہاری مجرم کا لائیو بھاشن سنا۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ کہتے ہیں ووٹ کو عزت دو اور ہمیشہ کی طرح گرم ہوا چلتے ہی ووٹر کو چھوڑ کر لندن بھاگ جاتے ہیں، میاں صاحب بضد ہیں کہ صرف وہ جج قبول ہے جو انہیں ثبوتوں کے باوجود بری کرے۔