20 ستمبر ، 2020
اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی تقریر لائیو نشر نہ ہوسکی۔
اے پی سی کے دوران مولانا فضل الرحمان نے تقریر لائیو نشر نہ کرنے پر میزبان پیپلزپارٹی سے احتجاج کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت تو ہماری آواز پبلک میں جانے سے روکتی ہے لیکن اے پی سی نے بھی ہماری تقریر ائیر ہونے سے روکی، یہ نامناسب بات ہے، اس پر ہم پیپلز پارٹی اور منتظمین سے احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔
اس پر پی پی چیئرمین نے کہا کہ ایم ایم اے میں آپ کی دوسری جماعت کی درخواست پر یہ ان کیمرا ہے، اس کے بعد پریس کانفرنس ہوگی۔
بلاول کے مؤقف پر مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا کہ یہ ان کیمرا تو نہیں تھا۔
اس دوران شیری رحمان نے کہا کہ ہمیں کہا گیا تھا آپ لوگوں نے درخواست کی ہے۔ اس پر سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے کوئی درخواست نہیں کی۔
بعدازاں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے معاملہ رفع دفع کروایا۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی تقریر کیوں نہیں دکھائی گئی ؟ افسوس ہوا۔
خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کی میزبانی میں اپوزیشن کی کُل جماعتی کانفرنس میں 11 سیاسی جماعتیں شریک ہیں۔
اے پی سی میں مسلم لیگ (ن) کے شہباز شریف، مریم نواز جب کہ جمعیت علمائے اسلام کے مولانا فضل الرحمان، عوامی نیشنل پارٹی، بی این پی مینگل، بی این پی عوامی اوردیگر جماعتوں کی اعلیٰ قیادت موجود ہے۔