21 ستمبر ، 2020
خلیجی ملک قطر نے فلسطین کے مسئلے پر اپنا مؤقف برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔
قطری وزارت خارجہ کے مطابق قطر کے فلسطین سے برادارنہ تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن مسئلہ فلسطین پر قطر کا مؤقف برقرار ہے۔
قطر کا کہنا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے تحت ہونا چاہیے، فلسطینی سرزمین سے اسرائیلی قبضہ ختم ہوکر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہو۔
قطری وزارت خارجہ کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ ہونا چاہیے اور تمام فلسطینی پناہ گزینوں کو واپس آنے کے حقوق حاصل ہونےچاہیے۔
وزرات خارجہ کا کہنا ہے کہ قطر فلسطینیوں کو ان کے حقوق دلوانے کے لیے کسی کوشش سے گریز نہیں کرے گا۔
خیال رہے کہ قطر نے اسرائیل کو اب تک تسلیم نہیں کیا اور ہمیشہ فلسطین کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کی ہے۔
گزشتہ دنوں خلیجی ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
اِس معاہدے کے بعد اسرائیل کو تسلیم کرنے والی عرب ریاستوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے، اس سے قبل 1979 میں مصر اور اردن 1994 میں اسرائیل کو تسلیم کرچکے ہیں۔
اس کے علاوہ وائٹ ہاؤس نے دعویٰ کیا ہےکہ پانچ مزید ممالک اسرائیل سے ڈیل کے لیے سنجیدگی سے غور کررہے ہیں جن میں سے تین ممالک خطے کے ہی ہیں۔