Time 21 ستمبر ، 2020
کھیل

‏حیدر علی نے پی ایس ایل میں اپنا شو کیسے دکھایا؟

فوٹو: فائل

‏پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے کوچ اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ نوجوان بلے باز حیدر علی پی ایس ایل 5 کے دوران سنگلز لے کر اپنے سینئر ساتھی کو اسٹرائیک دے دیتے تھے، میں نے انہیں جب بیٹنگ کرتے ہوئے دیکھا تو انہیں ایک ہی بات کہی کہ ٹی ٹوئنٹی میں شو ہی 4، 6 اور 8 اوورز کا ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے حیدر علی کو ایک بات کہی کہ بس اپنا شو دکھاؤ اور اپنے من پسند انداز سے کھیلو اور پھر حیدر علی پی ایس ایل کے دوران اپنا تاثر چھوڑنے میں کامیاب ہو گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ ٹیلنٹ تو حیدر علی میں پہلے ہی تھا، پی ایس ایل کی اننگز نے بتایا کہ وہ دلیرانہ اننگز کھیل سکتا ہے۔

حیدر علی نے اسی برس انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کی اور پھر پی ایس ایل میں اپنی شناخت بنائی۔

پی سی بی نے انہں سینٹرل کنٹریکٹ ایمرجنگ کٹگری میں شامل کیا اور پھر وہ دورہ انگلینڈ کے لیے ٹیم کے ساتھ 9 ہفتے رہے اور سیریز کا آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے میں کامیاب ہوئے اور پہلے ہی میچ میں نصف سنچری ایسے انداز سے داغی کہ ہر کوئی تعریف کرنے لگا۔

پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس حیدر علی اور ؤروحیل نزیر کو انہوں نے کہہ کر ایمرجنگ ٹیم میں ڈاالا، دونوں نے سنچریاں اسکور کیں جس سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا، اب یہ پاکستان کا مستقبل ہیں۔

‏اعجاز احمد نے کہا کہ حیدر علی میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے لیکن میں نے جو چیز نوٹ کی اور اس کے بارے میں حیدر علی سے بھی بات کی ہے وہ یہ ہے ان کے ساتھ اسپنرز کا سامنا کرنے کے لیے کام کرنا ہے، ابھی جب بھی کیمپ لگے گا اسپنرز کے حوالے سے اس کی کمزوریوں پر کام کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایمرجنگ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے دوران حیدر علی زیادہ تر اسپنرز کے خلاف آوٹ ہوئے، ہم نے اب اس پر کام کرنا ہے۔

‏اعجاز احمد نے کہا کہ مختصر دورانیے کی کرکٹ میں تو حیدر علی نے اپنا آپ دکھا دیا ہے، اس میں تو ان کو کسی ایشو کا سامنا نہیں ہے، میں نے حیدر علی سے کہا ہے کہ آپ نے اپنا شو دکھا تو دیا کیونکہ کھیلنا آسان ہے، اس انداز کو برقرار رکھنا مشکل ہے اور آپ کو یہ مشکل کام کرنا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں حیدر علی کے ویک پوائنٹس پر کام کرنا ہے، حیدر علی کو چار روزہ کرکٹ میں صبر و تحمل کے ساتھ کھیلنا ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا میں یہ نہیں کہتا کہ چار روزہ کرکٹ میں حیدر کی پرفارمنس اچھی نہیں ہے، نوجوان بیٹسمین نے چار روزہ کرکٹ میں بھی اپنی صلاحیتیوں کے جوہر دکھائے، فائنل میں غیر معمولی کھیل پیش کیا، حیدر علی ینگ بلڈ ہے بس انہیں چار روزہ کرکٹ میں وکٹ پر لمبا ٹھہرنا آنا چاہیے اور اس کے لیے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا ہے۔

‏ اعجاز احمد نے کہا کہ دورہ انگلینڈ میں حیدر علی کو اگرچہ ایک ہی میچ ملا لیکن انہیں 9 ہفتے سینئر ٹیم کے ساتھ رہ کر بھرپور ٹرینگ کا موقع ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حیدر علی نے اپنی فٹنس پر کام کیا ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ اس کا حیدر علی کو بہت فائدہ ہو گا۔

مزید خبریں :