22 ستمبر ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عسکری قیادت سے ملاقات میں الیکشن میں دھاندلی کے ذکرپر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مجھ سے کہاکہ میں نے اُنہیں الیکشن سے پہلے فون کیا تھا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عسکری قیادت سے میٹنگ میں قومی احتساب بیورو (نیب) یا نیب آرڈننس پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ میٹنگ سے ایک روز قبل فون آیا کہ آرمی چیف گلگت بلتستان پرمیٹنگ چاہتے ہیں اور میٹنگ کیلئے پارلیمانی پارٹیز کو بلایاگیا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کوئی پارٹی بھی میٹنگ سے غیرحاضر نہیں تھی، شیری رحمان نے معاملہ اٹھایا کہ وزیر اعظم عمران خان بھارت کے حملے پر ہوئی میٹنگ میں بھی نہیں آئے تھے اور آج بھی میٹنگ میں وہ نہیں آئے، شیری رحمان نے کہا پانچواں صوبہ بنایا جا رہا ہے، اہم آئینی معاملہ ہے، اس معاملے پر وزیراعظم کی شرکت ضروری تھی۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی کے ذکرپر آرمی چیف نے مجھ سے کہاکہ میں نے انہیں الیکشن سے پہلےفون کیا تھا، آرمی چیف نے محفل میں بتایا کہ انہوں نے مجھے کہا تھا سب ٹھیک ہوگا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ میں نے آرمی چیف سےکہاتھا کہ رزلٹ فارم 45 کے بجائے سفید کاغذوں پر دیے جارہے ہیں اور بڑے پیمانے پر دھاندلی ہو رہی ہے جس پر آرمی چیف نے مجھ سے کہاکہ آپ فکرنہ کریں، سب ٹھیک ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں آرمی چیف نے کہاکہ گلگت بلتستان بہت اہم مسئلہ ہے، گلگت بلتستان سی پیک کا دہانہ ہے لہٰذا ہمیں گلگت بلتستان کے مسئلے کو فوری حل کرنا چاہیے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا کے ہاتھ صاف نہیں، ان کا اپنا دامن داغدار ہے جب کہ وزیر اعظم عمران خان کی کارکردگی مائنس ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عسکری قیادت اور پارلیمانی رہنماؤں کی ملاقات ہوئی تھی۔
اس ملاقات کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا تھاکہ آرمی چیف سے ملاقات کے دوران شرکاء میں سے ایک کو کہا گیا آپ نے الیکشن کی رات فون کیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ عسکری قیادت کو فون کرنے والے پارلیمنٹیرین کا نام خواجہ آصف ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس فون پر عسکری قیادت نے خواجہ آصف سے کہا کہ دھاندلی نہیں ہو گی اور پھر خواجہ آصف نشست جیتے۔