23 ستمبر ، 2020
جمعیت علماء اسلام (ف) نے کہا ہے کہ نیب کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو کوئی نوٹس وصول نہیں ہوا جب کہ مولانا نیب میں پیش ہوں گے یا نہیں اس کا فیصلہ جماعت کرے گی۔
صوبائی جنرل سیکرٹری جے یو آئی (ف) مولانا عطاء الحق درویش نے اپنے بیان میں کہا کہ اپوزیشن کی اے پی سی کے بعد نیب کی حرکات سے پتہ چلتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے یا پوری دال کالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی طرف سے مولانا فضل الرحمان کو نیب کا کوئی نوٹس وصول نہیں ہوا، مولانا کے نیب میں پیش ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ ان کی جماعت کرے گی۔
مولانا عطاء الحق درویش نے مزید کہا کہ حکومت احتساب کے ذریعے انتقامی کارروائیوں سے باز نہیں آرہی، حکومت ابھی تک مولانا فضل الرحمان کے خلاف کچھ ثابت کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا کو اچانک نیب کا نوٹس اے پی سی کا تازہ نتیجہ ہے، نیب کو سیاستدانوں کے خلاف انتقامی کارروائی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، نیب نے ابھی تک کسی سیاستدان سے ایک روپے تک وصول نہیں کیا۔
خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو طلب کیا ہے۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان پر مالی بدعنوانیوں کے الزامات ہیں، مولانا فضل الرحمان کو یکم اکتوبر کو نیب خیبر پختونخوا سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان سے کہا گیا ہے کہ وہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ثبوت دیں، انہیں نیب کے پی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر اسرار الحق کے سامنے پیش ہونےکا کہا گیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جواب سے مطمئن نہ ہونے پر گرفتاری بھی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔