23 ستمبر ، 2020
کراچی: پولیس نے دعویٰ کیا ہےکہ کلفٹن میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی میں ملوث دونوں ملزمان کی شناخت کرلی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق مرکزی ملزم نے اپنے کزن کے ساتھ مل کر لڑکی سے زیادتی کی، واقعے میں ملوث دونوں ملزمان سے متعلق تمام تر شواہد اکٹھے کرلیے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہےکہ مرکزی ملزم اور اس کے کزن نے اپنے نوکر کے سامنے لڑکی سے زیادتی کی، ملزمان اپنے موبائل نمبرز بند کرکے روپوش ہوگئے ہیں جن کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق لڑکی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ 21 ستمبر کو پیش آیا اور 22 ستمبر کی دوپہر لڑکی کی بہن نے پولیس کو 15 پر اطلاع دی۔
پولیس کا کہنا ہےکہ متاثرہ لڑکی کے نیم بیہوشی میں ملنے کے شواہد نہیں ملے، لڑکی واقعے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے خود گھر گئی۔
پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران ملنے والا ملزم کا نمبر اس کے والدین کے نام پر رجسٹرڈ ہے، لڑکی کی جانب سے پولیس کو دیےگئے ایک موبائل نمبر سے متعلق تفتیش مکمل کرلی گئی ہے، لڑکی کے مطابق ملزمان نے یہ نمبر اسے دیا تھا، موبائل نمبر ایک با اثر شخص کا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ تفتیش کے مطابق مذکورہ نمبر وقوعے کی جگہ استعمال نہیں ہوا جب کہ واقعے کے روز بااثر شخص کی مصروفیات بھی چیک کی گئی ہیں جس کے بعد بااثر شخص کے خلاف واقعے میں ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے تاہم اس شخص کے بچوں کا ڈیٹا بھی چیک کیا جارہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ متاثرہ لڑکی کی نشاندہی پرکلفٹن کے ایک فلیٹ پر چھاپا بھی مارا گیا لیکن اس میں ملزمان گرفتار نہیں ہوسکے۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے کلفٹن میں لڑکی سے مبینہ اجتماعی زیادتی کا یہ واقعہ 21 ستمبر کی رات پیش آیا جس میں دو ملزمان نے لڑکی کو اپنی گاڑی میں اغوا کیا اور ایک فلیٹ پر لے جاکر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد ملزمان لڑکی کو اسی جگہ پھینک گئے جہاں سے اسے اغوا کیا گیا تھا۔