پاکستان
Time 24 ستمبر ، 2020

’کراچی صوبہ تو بنے گا، نام تم رکھ لو، جغرافیہ ہم طے کرلیں گے‘

کراچی کے حقوق اور کراچی کی تعمیر کے لیے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی جانب سے کراچی مارچ کے نام سے ریلی نکالی گئی۔

ریلی کریم آباد جماعت خانہ سے مزار قائد تک نکالی گئی جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سمیت کارکنوں اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ شہری سندھ صوبہ یا جنوبی صوبہ سندھ ہی کراچی کے مسائل کا حل ہے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کہ مردم شماری میں ہماری آدھی آبادی غائب کردی گئی، جمہوریت یہ ہے جس کے پاس جہاں کا مینڈیٹ ہو حکمرانی بھی اسی کی ہو۔

انہوں نے کہا کہ تمام مطالبوں کا حل صرف ایک مطالبہ ہے اور وہ ہے شہری سندھ صوبہ یا جنوبی سندھ صوبہ، صوبہ تو بنے گا، نام تم رکھ لو، جغرافیہ ہم طے کرلیں گے۔

سینیئر ڈپٹی کنوینر عامر خان کا کہنا تھاکہ جنہیں ایم کیو ایم کا شیرازہ بکھرنے کی غلط فہمی تھی وہ آج شرمندہ ہیں اور جو لوگ ریلی کےخلاف پمفلٹ بانٹ رہے تھے ان کا آج منہ کالا ہوگیا۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری کا کہنا تھاکہ آج ٹیکس چوروں کا نہیں ٹیکس دینے والوں کا اجتماع ہے، لیاقت آباد اتنا ٹیکس دیتا ہے جتنا پورا لاہور اور اسلام آباد نہیں دیتا۔

فیصل سبزواری کا کہنا تھاکہ حکمران کہہ دیتے ہیں کہ تین نالے صاف کردو کراچی کا مسئلہ حل ہوجائے گا،کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ آبادی کا کم گننا ہے،ہم ڈیڑھ کروڑ نہیں 3 کروڑ ہیں۔

مزید خبریں :