Time 28 ستمبر ، 2020
پاکستان

موٹر وے زیادتی کیس: ملزم عابد کو پکڑنا پولیس کیلئے 'مشن امپاسبل' بن گیا

لاہور سیالکوٹ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کرنے والے ملزم عابد کو پکڑنا پنجاب پولیس کے لیے 'مشن امپاسبل' بن گیا ہے۔

موٹروے پر خاتون سے زیادتی  کے واقعے کو 20 روز ہوچکے ہیں لیکن پولیس ملزم کو اب تک گرفتار نہیں کرسکی ہے۔

خیال رہےکہ 9 ستمبرکو  گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون رات کو تقریباً ڈیڑھ بجے اپنی کار میں اپنے دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ جا رہی تھی کہ رنگ روڈ پر گجر پورہ کے نزدیک اس کی کار کا پیٹرول ختم ہوگیا۔

کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر خاتون شوہر کا انتظار کر رہی تھی، اس دوران اس نے مدد کے لیے موٹروے پولیس کو بھی فون کیا مگر موٹر وے پولیس نے مبینہ طور پر کہا کہ کوئی ایمرجنسی ڈیوٹی پر نہیں ہے اور گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی۔

ایف آئی آر کے مطابق اتنی دیر میں دو مسلح افراد موٹر وے سے ملحقہ جنگل سے آئےاور کار کا شیشہ توڑ کر زبردستی خاتون اور اس کے بچوں کو نزدیک جنگل میں لے گئے جہاں ڈاکوؤں نے خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس سے طلائی زیور اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔

مقدمے میں نامزد ایک مشتبہ ملزم وقار الحسن کی نشاندہی پر پولیس نے دیپالپور سے ملزم شفقت کو گرفتار کیا جس نے دورانِ تفتیش خاتون سے زیادتی کا اعتراف کرلیا جب کہ اس کا ڈی این اے بھی میچ کرگیا ہے۔

کیس کا دوسرا ملزم عابد 20 روز سے مفرور ہے اور پولیس تاحال اسے تلاش کرنے میں ناکام ہے اور کیس پنجاب پولیس کے لیے  'مشن امپاسبل' بن گیا ہے۔

مزید خبریں :