29 ستمبر ، 2020
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 11 اکتوبر کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تحریک کے پہلے جلسہ عام کا اعلان کردیا۔
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں اپوزیشن جماعتوں کی اعلیٰ قیادت نے شرکت کی۔
اجلاس میں مسلم لیگ ( ن) کے شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، ایازصادق اور خواجہ سعدرفیق جب کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے راجہ پرویزاشرف، نیئر بخاری اور شیری رحمان شریک تھیں۔
جمعیت علمائے اسلام کی طرف سے مولانا عبدالغفورحیدری اور اکرم درانی ، شاہ اویس نورانی جب کہ دیگر جماعتوں کی جانب سے میاں افتخار، عثمان کاکڑ، جہانزیب جمالدینی اور دیگر بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ملک میں جمہوریت کے لیے سکڑتی ہوئی جگہ، آئینی تسلسل، پارلیمنٹ پر قدغن، مہنگائی و بیروزگاری اور تاریخی کرپشن کی مذمت کی۔
انہوں نے بتایا کہ پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی بنائی گئی ہے جس کے سربراہ احسن اقبال ہوں گے اور اس میں ہر جماعت سے دو ممبران شامل ہوں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا پہلا تاریخی جلسہ ہوگا جس سے پورے ملک میں تحریک کا آغاز ہوگا اور یہ تحریک غیر جمہوری عمل سے نجات دلائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ فیصلوں پر سب جماعتیں متفق ہیں اور ہہ سیاسی تاریخ میں سنہرا قدم اور حقیقی سیاسی تبدیلی ہوگی۔
خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت 11 جماعتیں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی تھی جس پر قومی احتساب بیورو (نیب) نے کمرہ عدالت سے انہیں گرفتار کیا تھا۔