01 اکتوبر ، 2020
مسلم لیگ (ن) نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والے اپنے 5 ارکان پنجاب اسمبلی کو پارٹی سے نکال دیا۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر 5 ارکان پنجاب اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کیےگئے، ان ارکان میں اشرف انصاری، جلیل شرقپوری، فیصل نیازی، نشاط ڈاہا اور مولوی غیاث الدین شامل ہیں۔
مریم اورنگزیب کے مطابق ان ارکان کے خلاف کارروائی مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ کے دستخطوں سے عمل میں آئی ہے جب کہ فیصلے کا اعلان پارٹی قیادت کی منظوری سے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نےکیا۔
ان اراکین کی صوبائی اسمبلی سے رکنیت ختم کرنے کے لیے پارٹی قیادت الیکشن کمیشن سے رابطہ کرے گی۔
مریم اورنگزیب کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)کی ووٹنگ میں غیرحاضر مسلم لیگ ن کے ارکان پارلیمنٹ کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔
ان ارکان میں راحیلہ مگسی، کلثوم پروین، دلاور خان اور شمیم آفریدی شامل ہیں۔
سینیٹ میں پارٹی ارکان کو شوکاز نوٹس ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف راجاظفرالحق کے دستخطوں سے جاری ہوئے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا ہےکہ شوکاز کی کارروائی کے بعد اگلے مرحلے کا فیصلہ ہوگا۔
واضح رہےکہ 2 روز قبل ن لیگ کے4 ارکان اسمبلی نے وزریراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی تھی جب کہ اس سے قبل جولائی میں بھی 6 ارکان پنجاب اسمبلی نے ن لیگی قیادت کو مطلع کیے بغیر وزیراعلیٰ سے ملاقات کی تھی۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری نے اے پی سی میں اپنے پارٹی قائد نوازشریف کی تقریر پرتنقید کی تھی اور اسے قومی مفاد کے خلاف قرار دیا تھا جس پر پارٹی نے ان کی رکنیت معطل کردی تھی۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کی مسلح افواج اور ایجنسیوں سے ملاقاتوں پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔