01 اکتوبر ، 2020
نواز شریف کی جانب سے مسلسل دوسرے روز مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈرز کے اجلاس سے خطاب کے بعد پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) حرکت میں آگیا۔
پیمرا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پیمرا آرڈیننس 2002 اور پیمرا ایکٹ 2007 کی سیکشن ستائیس کے تحت اشتہاری اور مفرور افراد کے انٹرویوز اور خطاب نشر نہیں کیے جاسکتے۔
پیمرا نے اعلامیے میں مزید کہا ہے کہ اشتہاری اور مفرور مجرمان کی تقاریر یا انٹرویوز پر تبصرہ بھی نہیں کیا جاسکتا۔
ترجمان پاکستان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے پیمرا کے سرکلر پر ردعمل میں کہا ہے کہ پیمراکےسرکلرکےبعدمفرورعمران صاحب، کابینہ کی کوریج بندہے، ووٹ، آٹا، چینی، دوائی چوروں کو چینلز پر دکھایا گیا تو عدالت جائیں گے، اگر یہ چہرے ٹی وی پر آئے تو قانون کی خلاف ورزی ہوگی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پیمرا کا حکم ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں چھ سال سے مفرور عمران صاحب کو ٹی وی پر نہ دکھایا جائے، پیمرا کا حکم ہے کہ 23 خفیہ اکاونٹس کی چوری پکڑے جانے پر اشتہاری عمران صاحب کو ٹی وی پر نہ دکھایا جائے، پیمرا کا حکم ہے کہ ہیلی کاپٹر کیس میں اشتہاری ومفرور کو دکھانا جرم ہوگا۔