05 اکتوبر ، 2020
سندھ حکومت نے 'پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی' کے صدارتی آرڈیننس کو مسترد کردیا۔
سندھ کے وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ یہ جزائرحکومت سندھ کی ملکیت ہیں، ان پر آرڈیننس کے ذریعے قبضہ نہیں کیاجاسکتا،اس پر سندھ کے عوام کا حق ہے۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا ہےکہ صدارتی آرڈیننس صوبائی خودمختاری اورمقامی لوگوں کی حق تلفی ہے،حکومت سندھ مطالبہ کرتی ہے کہ یہ آرڈیننس فوری واپس لیا جائے۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےکہا ہےکہ پیپلزپارٹی صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سندھ کے جزائر کے الحاق کی مخالفت کرے گی۔
ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ میں بلاول نے سوال کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت کایہ عمل مودی کے مقبوضہ کشمیر میں اقدامات سے کس طرح مختلف ہے؟
بلاول کا کہنا ہے کہ اس اقدام کی قومی وصوبائی اسمبلیوں کے ساتھ سینیٹ میں بھی مخالفت کی جائے گی۔
خیال رہے کہ 'پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2020' گذشتہ ماہ کی 2 تاریخ کو جاری کیا گیا تھا، 25 صفحات پر مشتمل اس آرڈ یننس کے مطابق بلوچستان اور سندھ کے ساحلوں پر موجود جزائر کی ترقی کے لیے ایک ڈویلپمنٹ اتھارٹی قائم کردی گئی ہے۔
آرڈیننس میں پانی کی حدود کے حوالے سے 'ٹیریٹوریل واٹرز اینڈ میری ٹائم زونز ایکٹ 1976' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ساحل سے سمندر کے اندر 12 ناٹیکل میل تک کا حصہ اب اتھارٹی کی ملکیت تصور کیا جائے گا۔