Time 10 اکتوبر ، 2020
سائنس و ٹیکنالوجی

ٹک ٹاک پر مختلف ممالک میں پابندیاں، ایپ کو شدید دباؤ کا سامنا

دنیا بھر میں مقبول ترین چینی لپ سنکنگ ایپ ٹک ٹاک کو مختلف ممالک میں پابندی کے بعد شدید دباؤ کا سامنا ہے۔  

امریکی اخبار کے مطابق ٹک ٹاک پاکستان بھر میں بھی مقبول ہے اور اس ایپ کے ذریعے پسماندہ علاقوں کے افراد اپنی ویڈیوز سے شہرت حاصل کر رہے ہیں جب کہ اس پلیٹ فارم کو مہنگائی کے خلاف حکومت پر تنقید کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ پاکستانی ریگولیٹرز کے مطابق ٹک ٹاک پر موجود کچھ مواد ملکی قانون کے خلاف ہے اور مسلسل درخواستوں کے باوجود اس مواد کو فلٹر نہیں کیا گیا تھا۔ 

ٹک ٹاک کو مختلف ممالک کی جانب سے پابندی کے بعد شدید دباؤ کا سامنا ہے، امریکا نے چینی موبائل ایپ پر امریکی شہریوں کا ڈیٹا چوری کر کے چین کو دینے کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد نومبر سے امریکا نے ٹک ٹاک پر  پابندی کا اعلان کر رکھا ہے۔

بھارت بھی جون میں سائبر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ٹک ٹاک سمیت چین کی کئی موبائل ایپس پر پابندی عائد کر چکا ہے۔

علاوہ ازیں غیر اخلاقی مواد کی وجہ سے ٹک ٹاک کو  بنگلادیش اور انڈونیشیا میں بھی مشکلات کا سامنا ہے اور مصر میں تو ٹک ٹاک پر گانوں اور رقص کی ویڈیوز ڈالنے پر کئی خواتین کو ناصرف حراست میں لیا گیا بلکہ سائبر کرائم قوانین کے تحت 4 خواتین کو 2 سے 3 سال سزا اور بھاری جرمانے بھی عائد کیےگئے۔

دوسری جانب ٹک ٹاک ترجمان کے مطابق یہ ایپ سب کو شامل کرنے کا ایسا پلیٹ فارم ہے جس کی بنیاد تخلیقی اظہار ہے اور اس نتیجے پر  پہنچنےکی کوشش کی جا رہی ہے کہ تخلیقی صلاحیتوں سے بھرپور ملکی کمیونٹی کی خدمت کی جا سکے۔

مزید خبریں :