14 اکتوبر ، 2020
اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصل واوڈا نااہلی کیس میں الیکشن کمیشن کو رکن قومی اسمبلی کے کاغذات نامزدگی سمیت تمام دستاویزات کی نقول فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو دہری شہریت چھپانے پر نااہل قرار دینے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار نے موقف اختیارکیا کہ فیصل واوڈا نےالیکشن کمیشن میں دہری شہریت سے متعلق جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا، انہوں نے 11 جون کوکاغذات نامزدگی جمع کرائے اور ریٹرننگ افسر نے 18جون کو کاغذات منظورکیے جب کہ فیصل واوڈا نے امریکی شہریت ترک کرنے کی درخواست 22 جون کو جمع کرائی۔
درخواست گزار نے کہا کہ کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتےتھےلیکن چھپایا، انہوں نے غیر قانونی طورپرپبلک آفس سنبھال رکھاہے، سپریم کورٹ کےفیصلوں کےمطابق دہری شہریت چھپانےپر فیصل واوڈا کو نااہل کیا جائے۔
اس موقع پر درخواست گزارکے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون نے بتایا کہ فیصل واوڈاکو 29 جنوری کو نااہلی کیس میں جواب داخل کرانے کا حکم دیاگیا لیکن ان کی جانب سے آج بھی جواب داخل نہیں کرایا جاسکا۔
جہانگیر جدون نے کہا کہ فیصل واوڈا نے عدالتی نظام کا مذاق بنارکھا ہے، وہ گھربیٹھے ہنس رہے ہوں گے۔
اس پر جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہوئی ہے، مجھےمعلوم ہےکہ اس کوکیسے ہینڈل کرناہے۔
بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈاکےکاغذات نامزدگی سمیت تمام متعلقہ دستاویزات کی نقول فراہم کرنے کاحکم دیتے ہوئے سماعت 4 نومبر تک ملتوی کر دی۔