29 ستمبر ، 2020
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے نااہلی کی درخواستوں پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
الیکشن کمیشن میں جسٹس الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصل واوڈا نااہلی کیس کی سماعت کی جس میں درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہ فیصل واوڈا نے ریٹرننگ افسر کو دیے گئے بیان حلفی میں جھوٹ بولا، انہوں نے دوہری شہریت منسوخی کا ثبوت بھی نہیں دیا۔
اس موقع پر فیصل واوڈا کے وکیل کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 225 کے تحت انتخابی معاملہ صرف الیکشن پٹیشن کے ذریعے اٹھایا جاسکتا ہے، درخواست گزاروں کو الیکشن ٹریبونل میں جانا چاہیے تھا۔
کمیشن میں پنجاب کے ممبر نے فیصل واوڈا کے وکیل سے کہا کہ آپ نے ابھی تک درخواستوں پر تفصیلی جواب جمع نہیں کروایا، 8 اکتوبر سے قبل تحریری جواب جمع کروائیں پھر دیکھیں گے کہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں۔
فیصل واوڈا کے وکیل نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر اعتراض کیا کہ یہ ریفرنس اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوانا چاہیے تھا، متعدد عدالتی فیصلوں کے مطابق الیکشن کمیشن ایگزیکٹو ادارہ ہے عدالت نہیں۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے نااہلی کی درخواستوں پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔