14 اکتوبر ، 2020
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت جلسوں کی اجازت اس لیے دے رہی ہے تاکہ اپوزیشن سیاسی انتقام کا کارڈ استعمال نہ کرے، یہ جلسے کریں یا دھرنے دیں، انہیں این آر او نہیں ملنا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہےکہ اپوزیشن کی تحریک سے کوئی پریشانی نہیں، آج بھی اپوزیشن کو این آراو دے دیں تو کوئی تحریک نہیں چلے گی۔ عمران خان نے این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں ڈھائی ارب روپے کے خرچ کا معاملہ منظر عام پر لانے کی ہدایت کردی ۔ اس ضمنی انتخاب میں کلثوم نواز جیتی تھیں۔
اسلام آباد میں حکومتی ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کاکہنا تھاکہ اپوزیشن کے جلسے جلوسوں پر دھیان دینے کی بجائے اپنی کارکردگی پر توجہ دیں، جلسوں کی اجازت اس لیے دے رہے ہیں تاکہ اپوزیشن سیاسی انتقام کا کارڈ استعمال نہ کرے۔
وزیراعظم کاکہنا تھاکہ اپوزیشن جماعتیں خود ہی عوام کے سامنے بے نقاب ہوں گی، عوام جانتے ہیں ساری جماعتیں اپنے مفادات کے لیے اکٹھی ہوئی ہیں، دھاندلی کی تحقیقات کے لیے مخلصانہ پیشکش کی لیکن اپوزیشن کی جانب سے دھاندلی کے ثبوت ہی پیش نہیں کیےگئے۔
وزیر اعظم کاکہنا تھاکہ انہوں نے اپنی پوری توجہ مہنگائی میں کمی اور معیشت کی بہتری پر مرکوزکردی ہے،گندم اور چینی کی درآمد سے صورت حال بہتر ہوگی،ذخیرہ اندوزوں کے خلاف چھاپے بھی مارے جارہے ہیں ، آنے والے دنوں میں مہنگائی کم ہو جائے گی اور صورت حال جلد بہتر ہوگی۔
وزیراعظم نے این اے 120 پر کلثوم نواز کی کامیابی کے لیے ڈھائی ارب روپے خرچ کرنے کا معاملہ منظر عام پر لانے کی ہدایت کی۔
اس موقع پر شرکاء کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مریم نواز نے این اے 120 کے ضمنی انتخاب 2017 کے موقع پر ڈھائی ارب روپے خرچ کیے، معاملہ قومی احتساب بیورو(نیب) کو بھجوایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شریف خاندان نے پنجاب حکومت کا خزانہ ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا ہے۔