17 اکتوبر ، 2020
گجرانوالا میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) نے پہلا جلسہ کرکے عوامی قوت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز تقریباً 7 گھنٹے بعد جاتی عمرہ سے جلسہ گاہ پہنچیں، کچھ دیر بعد چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو بھی جلسہ گاہ پہنچے اور ان کا بھرپور استقبال کیا گیا اور سب سے آخر میں مولانا فضل الرحمان جلسہ گاہ پہنچے۔
پی ڈی ایم نے مسلم لیگ ن کے گڑھ سمجھے جانے والے شہر گوجرانوالا کے جناح اسٹیڈیم میں جلسہ کیا جہاں گراؤنڈ میں بڑی تعداد میں کارکن تھے۔
آخری اطلاعات تک پی ڈی ایم کے جلسے سے مریم نواز، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان نے خطاب نہیں کیا تھا۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سب سے آخر میں جلسہ گاہ پہنچے اور جب وہ پہنچے سابق وزیراعظم نواز شریف بذریعہ ویڈیو لنک جلسے سے خطاب کررہے تھے۔
جلسےسے سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی خطاب کیا۔ لندن سے بذریعہ ویڈیو لنک سابق وزیراعظم نے مریم نواز، بلاول اور مولانا فضل الرحمان سے پہلے خطاب کیا۔
10:00 PM: آج سب کو نواز شریف یاد آرہا ہے، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج ہرپاکستانی مشکل میں ہے،ہمارا ملک مشکل میں ہے، ہم صرف ایک آزادالیکشن کی صورت میں ملک کو بچاسکتے ہیں۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ آج سب کو نواز شریف یاد آرہا ہے، ملک ترقی اس وقت کرے گاجب آئین کی حکمرانی ہوگی، عوام ووٹ کی صورت میں امانت دیتےہیں اس میں خیانت نہیں ہونی چاہیے۔
مریم کے پہنچنے کے کچھ دیر بعد چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی جلسہ گاہ پہنچ گئے۔
رہنما ن لیگ احسن اقبال کا جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم نے ملک سے دہشت گردی ختم کی، نواز شریف کے دور میں آٹا 32 روپے کلو چینی54 روپے کلو ملتی تھی۔
احسن اقبال نے کہا کہ منہگائی سے نجات حاصل کرنی ہے تو اس مشن کا حصہ سب کو بننا ہوگا۔
نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز دوپہر دو بجے جاتی عمرہ سے جلسہ گاہ کیلئے روانہ ہوئی تھیں اور 9 بجے جلسہ گاہ پہنچیں۔
مریم کے آتے ہی جلسہ گاہ نعروں سے گونج اٹھا، ان کے ہمراہ ن لیگ کی اعلیٰ قیادت بھی موجود تھی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما جاوید ہاشمی نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ووٹ کی عزت مانگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہتے تھے تبدیلی آچکی ہے، پاکستان کی گلیوں میں دیکھو لوگ غریب ہوگئے۔
وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اپوزیشن کی جلسیوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ صرف اپنی کرپشن اور چوری بچانے کے لیے نکلے ہوئے ہیں اس لیے حکمراں جماعت اپنی توجہ صرف کام پر مرکوز رکھے۔
6:35pm: بلاول وزیرآباد پہنچ گئے
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوں زرداری وزیرآباد پہنچ گئے جہاں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم تاریخی غربت، منہگائی اور بے روزگاری کے خلاف نکلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرآپ ہمارے ساتھ ہیں تو ہم عوامی حکومت بناکر رہیں گے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائےسیاسی روابط ڈاکٹرشہباز گل نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سےجلسہ کےشرکامیں سینی ٹائزر،ماسک اورٹمپریچرگنزمہیا کی گئی۔
ایک بیان انہوں نے کہا کہ ان کےلیڈرزنےتواپنالوٹامال بچانےکےلیے انہیں اکٹھاکرنےکی کال دی مگرحفاظتی اقدامات نہ کیے۔
لالہ موسیٰ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ جلسے کے لیے کارکنوں کے راستے روکے جا رہے ہیں اور رہنماؤں کو گرفتار کیا جا رہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ گوجرانوالا میں پاکستان کے عوام کا سمندر جواب دے گا کہ اب اس کٹھ پتلی، نالائق اور سلیکٹڈ حکومت کو جانا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان تو کہتے تھے کہ اپوزیشن کو جلسے کے لیے کنٹینر بھی فراہم کروں گا لیکن ان سے ایک جلسہ بھی برداشت نہیں ہو رہا۔ مزید پڑھیں
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ کا کہنا تھا کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے، تحریک کا آغاز آج گوجرانوالا سے ہو گا کیونکہ موجودہ پارلیمنٹ منتخب پارلیمنٹ نہیں ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازشوں سے آئی ہے جس کی وجہ سے عوام معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔ مزید پڑھیں
جلسے میں شرکت کے لیے مریم نواز جاتی امرا سے جلسہ گاہ کے لیے روانہ ہو گئی ہیں، جلسے میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل مریم نواز نے دعا بھی کی اور اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ آج جعلی حکومت کے خاتمے کی شروعات ہے۔
مریم نواز نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ بزدل حکومت کو اگر یقین ہے کہ اپوزیشن جناح اسٹیڈیم کو نہیں بھر پائے گی تو پھر کنٹینر لگا کر راستے کیوں بلاک کر رکھے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا بزدلو! کارکنوں کا راستہ تم نہیں روک سکتے، ان شاء اللہ جتنی عوام اسٹیڈیم کے اندر ہو گی اس سے تین گنا زیادہ عوام اسٹیڈیم کے باہر موجود ہو گی۔
مسلم لیگ ن کے کارکن پی ڈی ایم کے جلسے میں شرکت کے لیے راستے میں کھڑی رکاوٹوں کو ہٹانے کے لیے کرین بھی ساتھ لائے۔
مریم نواز نے کارکنوں کے کرین لانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے ان کے اس اقدام کو زبردست قرار دیا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی لاہور سے گوجرانوالا پہنچیں گے جب کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری لالہ موسیٰ سے گوجرانوالا پہنچیں گے۔
پولیس نے جناح اسٹیڈیم کی طرف آنے والے راستے خاردار تاریں لگا کر بند کر دیے ہیں، گل روڈ، منیر چوک، سیالکوٹ روڈ اور گوندنوالہ پھاٹک پر کنٹینر کھڑے کر دیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ سیٹلائٹ ٹاؤن سے آنے والی سڑکوں پر بھی کنٹینرز کھڑے کر دیے گئے ہیں جس کی وجہ سے جناح اسٹیڈیم کی طرف پیدل آنے والے افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے اپوزیشن جماعتوں کو چیلنج کیا تھا کہ جناح اسٹیڈیم بھر گیا تو وہ استعفیٰ دے دیں گے اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے اس چیلنج کو قبول بھی کر لیا تھا۔
اس حوالے سے اب مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ہم نے رات کو ہی جلسہ گاہ بھر دی تھی، کارکن صبح تک موجود رہے، شبلی فراز اب استعفی دے دیں، استعفی کا متن ہم فراہم کر دیں گے۔
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض چوہان سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ فیاض چوہان کو نہیں جانتی، ان کی بات کا جواب دینا نہیں چاہتی۔
ترجمان مسلم لیگ نے بتایا کہ مریم نواز دن ڈیڑھ بجے رائے ونڈ سے جلسے کے لیے روانہ ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ طے کی گئی ایس او پیز پر عمل کی پوری کوشش کریں گے۔
ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جلسہ انتظامیہ کے خلاف کارروائی سے متعلق سوال پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ لیاقت باغ راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے جلسے میں کورونا کی خلاف ورزی پر کتنی ایف آئی آر کٹی تھیں۔